English   /   Kannada   /   Nawayathi

لاک ڈاون کےدوران پولس کی مارپیٹ سے 15 لوگوں کی موت : رپورٹ

share with us

نئی دہلی:27 مئی 2020(فکروخبر/ذرائع) کو رونا وائرس کی وجہ سے نافذ لاک ڈاؤن کے پہلے پانچ ہفتوں میں پابندیوں کی خلاف ورزی کے الزام میں پولیس کے ذریعے پیٹے جانے کی وجہ سے 12 لوگوں کی موت ہوئی ہے اور تین لوگوں کی موت پولیس کسٹڈی میں ہوئی۔کامن ویلتھ ہیومن رائٹس انیشی ایٹو(سی ایچ آرآئی) کی ایک رپورٹ میں یہ جانکاری سامنے آئی ہے۔ سی ایچ آرآئی نے 25 مارچ سے 30 اپریل تک کی  میڈیا رپورٹس کی بنیاد پر یہ اندازہ  کیا ہے۔ان 12 اموات میں سے تین موت مبینہ طور پر پولیس کی پٹائی اور بے عزتی کے بعد متاثرین  کے ذریعے خودکشی کی وجہ سیہوئی ہیں۔

اتر پردیش اور آندھرا پردیش سے تین موتیں ہوئیں۔ وہیں مدھیہ پردیش اور مہاراشٹر میں دودو لوگوں کی موت اور تمل ناڈو، مغربی  بنگال اور پنجاب میں مبینہ طور پر پولیس کی بربریت کی وجہ سے ایک ایک موت ہوئی ہے۔ان بارہ 12 لوگوں  میں لوکش، محمد رضوان، روشن لال (اتر پردیش سے)، بنسی کشواہا، ٹیبو میدہ (مدھیہ پردیش سے)، شیخ محمد، ویربھدریا، پیدادا شری نواس راؤ (آندھرا پردیش سے)، صغیر جمیل خان (مہاراشٹر)، عبدالرحیم (تمل ناڈو)، لال سوامی (مغربی بنگال) اور بھوپندر سنگھ (پنجاب) شامل ہیں۔سی ایچ آرآئی کے مطابق بھوپندر سنگھ، پیدادا شری نواس راؤ اور روشن لال نے پولیس کی بربریت کی وجہ سے خودکشی کی تھی

ان 12 معاملوں میں سے دو میں شامل پولیس اہلکاروں کو جانچ مکمل  ہونے تک برخاست کر دیا گیا تھا۔ یہ معاملے مدھیہ پردیش (بنسی کشواہا) اور آندھر پردیش (شیخ محمد)کے ہیں۔ ان دونوں معاملوں میں مجسٹریٹ جانچ کا بھی آرڈر دیا گیا ہے۔وہیں اسٹڈی  کے مطابق لال سوامی (مغربی بنگال)، محمد رضوان (اتر پردیش)، صغیر جمیل خان (مہاراشٹر)اور ٹیبو میدہ (مدھیہ پردیش) معاملوں میں حکام  نے انکار کیا کہ ان کی موت پولیس کی پٹائی کی وجہ سے ہوئی۔

مغربی  بنگال کے لال سوامی کی موت کے بارے میں پولیس نے دعویٰ کیا کہ ان کی موت دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے ہوئی تھی کیونکہ وہ پہلے سے ہی دل کی  بیماریوں سے متاثر تھے۔کامن ویلتھ ہیومن رائٹس انیشی ایٹو نے ہیو من رائٹس کمیشن کو خط لکھ کر مانگ کی ہے کہ ان معاملوں میں غیر جانبدارانہ جانچ کی جائے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا