English   /   Kannada   /   Nawayathi

ندوہ میں چراغاں پر حضرت مولانا سید  محمد رابع حسن ندوی کا سخت رد عمل :ویڈیو

share with us

06 اپریل 2020(فکروخبر/ذرائعکووڈ 19 کورونا وائرس کی روک تھام کے لئے دنیا کے ممالک کئی طرح کے اقدامات کر رہے ہیں جس سے کورونا کو پھیلنے سے روکا جا سکے،لیکن گزشتہ دنوں ہندوستان کے  وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے 9 منٹ لائٹ بند کر دیہ جلانے اور ٹارچ جلا نے کی اپیل کی تھی جس کو لے کر سیاسی کئی سوالات اٹھے تھے، وہیں علما نے اس فعل کو غیر شرعی قرار دیتے ہوئے اس سے پرہیز کرنے کی اپیل کی تھی ، لیکن گزشتہ رات  اترپردیش کی دارالحکومت لکھنؤ میں واقع عالم اسلام کی عظیم علمی درسگاہ دارالعلوم ندوة العلماء کے باہری دیواروں پر موم بتیاں جلائے جانے کی تصاویرسے سوشل میڈیا پر کہرام مچ گیا ، جس کے بعد ناظم ندوہ مولانا سید رابع حسنی ندوی نے اس حرکت پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا

دراصل ان دنوں ندوہ میں چھٹیاں چل رہی ہیں ، اور ندوہ کے طلبا اپنے اپنے  گھرلوٹ چکے ہیں ،جبکہ حضرت مولانا سید رابع حسن ندوی صاحب رائے بریلی میں موجود ہیں۔

 اسی دوران گزشتہ رات وزیر اعظم مودی کی اپیل پر ندوہ کے باہر چراغاں کیا گیا جس پر مولانا نے سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اس عمل کو ناقابلِ یقین بتایا۔ اس کی وضاحت کرتے ہوئے بیان جاری کرتے ہوئے مولانا نے فرمایا کہ ندوہ میں جو کچھ ہوا مجھے اپنے قیام گاہ رائےبریلی میں اچانک پتہ چلا، جس کا مجھے سخت صدمہ پہنچا۔

 

انہوں نے کہا کہ یہ عمل عقیدہ توحید کے منافی ہے، جس کی اجازت کسی بھی طرح نہیں دی جاسکتی۔ اللہ تعالی اپنے فضل کل کا معاملہ فرمائے۔

خیال رہے کہ ابھی تک یہ واضح نہیں ہو پایا ہے کہ اس حرکت کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا