English   /   Kannada   /   Nawayathi

ہندوستان میں لاک ڈاؤن کی مدت بڑھائے جانے کی قیاس آرائیاں

share with us

کورونا وائرس پر قابو پانے کے مقصد سے دنیا کے کئی ممالک میں اس وقت مکمل لاک ڈاؤن ہے۔ ہندوستان میں بھی ۲۵؍ مارچ سے نافذ کردہ لاک ڈاؤن ۱۴؍اپریل تک جاری رہے گا۔ لیکن ایک رپورٹ میں امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ ہندوستان میں لاک ڈاؤن کی یہ مدت مزید بڑھ سکتی ہے۔ہندی نیوز پورٹل نیوز ۱۸؍ نے ایک امریکی  فرم بوسٹن کنسلٹنگ گروپ (بی سی جی) کے حوالے سے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس کے مطابق ہندوستان میں لاک ڈاؤن کی مدت ستمبر تک بڑھائی جا سکتی ہے۔ اگر ایسا ہوا تو ملک میں لوگوں کی پریشانیاں بڑھ جائیں گی اور جو محض ۱۰؍ دنوں کے لاک ڈاؤن میں گھر بیٹھے بیٹھے زبردست بوریت کا شکار ہو گئے ہیں وہ ذہنی تناؤ  میں بی مبتلا ہو سکتے ہیں۔
 دراصل بی سی جی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ہندوستان میں لاک ڈاؤن کی مدت ستمبر کے وسط تک بڑھائی جا سکتی ہے۔ اس سلسلے میں منی کنٹرول ویب سائٹ پر بھی ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے۔ اس میں لکھا گیا ہے کہ ہندوستان جون کے چوتھے ہفتہ اور ستمبر کے دوسرے ہفتہ کے درمیان ملک گیر لاک ڈاؤن کو ہٹانا شروع کرے گا۔ تحقیقی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ لاک ڈاؤن ہٹانے میں تاخیر ملک میں صحت عامہ کی خدمات کے شعبے کی تیاری اور عوامی پالیسی کے نفاذ کے ریکارڈ کی وجہ سے پیدا  ہونے والےچیلنجز کا نتیجہ ہو سکتی ہے۔ رپورٹ میں اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ ہندوستان میں جون کے تیسرے ہفتہ تک کوروناکے معاملے بڑھ سکتے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ بی سی جی نے جو رپورٹ تیار کی ہے وہ کورونا وائرس وبا پر روک تھام کی تراکیب پر مرکوز ہے۔ یہ رپورٹ۲۵؍مارچ تک حالات کو سامنے رکھتے ہوئے تیار کی گئی ہے جو جان ہاپکنز یونیورسٹی کے ڈیٹا کی پیشگوئی والی ماڈلنگ پر مبنی ہے۔ رپورٹ میں ملک کے حالات، یہ پوری طرح سے لاک ڈاؤن ہے یا نہیں، ممکنہ لاک ڈاؤن کی ابتدائی تاریخ، متعلقہ ممالک میں سامنے آنے والے کورونا کے معاملوں کی  تاریخ اور لاک ڈاؤن کے ختم ہونے کی تاریخ تک کورونا پر قابو پانے کے اقدام جیسے پیمانوں کی بنیاد پر یہ  اندازاًبتایا گیا ہے کہ کن ممالک میںلاک ڈاؤن کب تک جاری رہ سکتا ہےیاکب تک جاری رہنا چاہئے۔کچھ شہروں میں حکام نے لاک ڈاؤن سے منسلک پابندیوں کو سخت کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ اس وبا پر قابو پانے کیلئے اس کی مدت میں توسیع کی جاسکتی ہے۔ 

 مہاراشٹر کے وزیر صحت راجیش ٹوپے نے کہا ہےکہ `اگر قوانین پر سنجیدگی سے عمل نہیں کیاجاتا  اور معاملات میں اضافہ ہوتا رہتا ہے تو پھر لاک ڈاؤن کو بڑھانے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہو سکتا ہے۔ ممبئی اور مہاراشٹر کے شہری علاقوں میں اسے دو ہفتوں تک بڑھایا جاسکتا ہے۔
 اس سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ اس ہفتے مرحلہ وار انداز میں ملک تین ہفتوں کے لاک ڈاؤن سے باہر آجائے گا۔ جنوبی ایشیاء میں۲۹۰۲؍معاملات میں ہندوستان سب سے زیادہ کورونا سے متاثر رہا جن میں سے۶۸؍ کی موت ہوچکی ہے۔ مہاراشٹر میں کورونا کے ۵۳۷؍معاملات کی تصدیق ہوچکی ہے اور۲۶؍ افراد کی موت ہوئی ہے۔
 حکومت۱۴؍ اپریل کو ختم ہونے والے لاک ڈاؤن کا جائزہ لینے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ تاہم ، تین سینئر عہدیداروں نے کہا کہ اس کا انحصار ہر ریاست کی صورتحال پر ہے اور ان اضلاع میں لاک ڈاؤن اور پابندیاں جاری رکھی جائیں گی جہاں کورونا کا اثر جاری ہوگا۔گزشتہ ہفتے جنوبی ایشیاء میں کووِڈ۔۱۹؍ کے معاملات کی تعداد دوگنا سے زیادہ ہو چکی ہے۔ ماہرین صحت نے  ایک ایسے خطے میں ایک وبا کا انتباہ دیا ہے جو دنیا کی آبادی کا پانچواں حصہ ہے۔ یہ پہلے سے ہی صحت عامہ کے کمزور بنیادی ڈھانچوں کو اور بھی متاثر کرسکتا ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا