English   /   Kannada   /   Nawayathi

کیا راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی نے لاک ڈاون کی خلاف ورزی کی ؟؟

share with us

راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کی ایک پرانی ویڈیو وائرل کر کے انہیں لاک ڈاؤں کی خلاف ورزی کا مورد الزام ٹھہرانے کی مذموم کوشش کی گئی ہے، جس کا نیوز پورٹل ’آلٹ نیوز‘ کی جانب سے پردہ فاش کیا گیا ہے۔ جس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر وائرل کیا جا رہا ہے اس میں راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی ایک کار میں بیٹھے نظر آ رہے ہیں اور پولیس ان کی کار کو روکتی نظر آ رہی ہے۔

ویڈیو میں پولیس اہلکار کو یہ کہتے سنا جا سکتا ہے کہ اس علاقہ میں دفعہ 144 نافذ ہے۔ سوشل میڈیا پر دعوی کیا جا رہے ’’راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی واڈرا وبائی مرض کورونا وائرس کے مد نظر نافذ لاک ڈاؤں اور دفعہ 144 کے نفاذ کے دوران قوانین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ ‘‘

ایگل نامی ایک ٹوئٹر ہینڈل سے اس ویڈیو کو پوسٹ کر کے لکھا گیا ہے، ’’راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی قانون توڑ رہے ہیں۔ میرٹھ روڈ پر محی الدین پور کے نزدیک ڈرائیور نے ڈیوٹی پر تعینات سی او پر گاڑی چڑھانے کی کوشش کی۔‘‘

آلٹ نیوز نے تحقیقات کے بعد انکشاف کیا کہ جس ویڈیو کو وائرل کیا جا رہا ہے وہ 24 دسمبر 2019 کی اس وقت کی ہے جب راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کو پولیس انتظامیہ نے میرٹھ میں داخل ہونے سے روک دیا تھا۔ آلٹ نیوز نے انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے حوالہ سے لکھا ’’یوپی پولیس نے منگل کے روز کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی واڈرا کو اس وقت میرٹھ میں داخل ہونے سے روک دیا جب وہ شہریت ترمیمی قانون اور مجوزہ این آر سی کے خلاف احتجاج کے دوران ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے ملاقات کے لئے جا رہے تھے۔

رپورٹ میں آگے کہا گیا کہ میرٹھ کے ایس پی سٹی اکھلیش نارائن سنگھ نے بتایا کہ علاقہ میں دفعہ 144 نافذ ہے۔ پولیس کے مطابق، ’’راہل اور پرینکا گاندھی کو ایک نوٹس بھی دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ علاقہ میں دفعہ 144 نافذ ہے اور میرٹھ ایک حساس شہر ہے۔‘‘

راہل میں راہل گاندھی کا بیان میں درج ہے، راہل گاندھی نے کہا، ’’ہم نے پولیس سے حکم نامہ دکھانے کو کہا تھا جس میں ہمیں روکنے کا حکم ہو، لیکن پولیس نے کوئی حکم نامہ پیش نہیں کیا اور ہمیں واپس جانے کو کہا۔‘‘

نیوز 18 نے بھی 24 دسمبر کو 17 سیکنڈ کی ایک ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ پولیس نے راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کو میرٹھ جانے سے روکا۔

اس طرح یہ ثابت ہو گیا کہ دسمبر 2019 کے ویڈیو کو حال کی ویڈیو بتاکر مشتہر کیا جا رہا ہے۔ غورطلب ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کا پہلا معاملہ 30 جنوری 2020 کو منظر عام پر آیا تھا اور ویڈیو اس سے بھی پرانی ہے۔

(بشکریہ آلٹ نیوز)

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا