English   /   Kannada   /   Nawayathi

شام کے علاقے ادلب کے لیے جنگ بندی، روس نے مسترد کر دی

share with us

:26/ فروری 2020(فکروخبر /ذرائع)خانہ جنگی کے شکار ملک شام کا صوبہ ادلب باغیوں کا آخری گڑھ قرار دیا جاتا ہے۔ اس علاقے میں مجورہ جنگ بندی کی تجویز شامی حلیف روس نے استرد کر دیا ہے۔

شام میں باغیوں کے آخری گڑھ سمجھے جانے والے علاقے ادلب میں منگل کے روز بھی کم از کم گیارہ شہری مارے گئے۔ ان میں بچے بھی شامل ہیں۔ تاہم روس نے کہا کہ وہ ”دہشت گرد“ باغیوں کے ساتھ جنگ بندی پر کبھی بھی رضامند نہیں ہوگا۔

روس اور ترکی شام میں جاری خانہ جنگی میں متحارب دھڑوں کی حمایت کررہے ہیں۔ شام میں ادلب کا علاقہ باغیوں کا آخری مضبوط گڑھ ہے۔ روس ترکی پر ادلب سے انتہاپسند جنگجو گروپوں کو ہٹانے کے لیے زور دیتا رہا ہے۔

روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے جنیو ا میں اقوام متحدہ کی میٹنگ کے دوران کہا کہ روس اس طرح کی جنگ بندی کے امکان کو مسترد کرتا ہے کیوں کہ جنگ بندی سے ”دہشت گردوں کی طرف سے بین الاقوامی اصولوں کی صریح خلاف ورزی جاری رکھنے میں ان کی حوصلہ افزائی ہوگی۔“

لاوروف نے اقو ام متحدہ حقوق انسانی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ”یہ کوئی انسانی حقوق کا معاملہ نہیں ہے۔  یہ دہشت گردوں کے سامنے گھٹنے ٹیکنے اور ان کی کارروائیوں کے لیے انعام سے نوازنے کے مترادف ہوگا۔“

ہلاکتوں کا سلسلہ جاری

سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے بتایا کہ ادلب میں منگل کے روز کم از کم انیس شہری مارے گئے۔ شامی حکومت کی طرف سے فضائی حملوں اور بھاری توپوں سے گولہ باری سے ہلاک ہونے والوں میں آٹھ بچے بھی شامل ہیں۔ غیر سرکاری تنظیم ’سیو دی چلڈرن‘ کی سونیا خوش کا کہنا تھا، ”آج کے حملے اس بات کا ایک اور ثبوت ہیں کہ شمال مغربی شام میں بچوں اور شہریوں کے خلاف تشدد تباہ کن سطح تک پہنچ چکی ہے۔“

دریں اثنا ترکی کے حمایت یافتہ باغیوں کا کہنا ہے انہوں نے ادلب کے قریب نیرب قصبہ سے روسی حمایت یافتہ شامی فورسز کو پیچھے دھکیل دینے کے بعد اس پر قبضے کر لیا ہے۔

ریڈ کراس کی اپیل

بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی (آئی سی آر سی) نے بھی متحارب دھڑوں سے اپیل کی ہے کہ وہ حملے سے بچنے کے لیے شہریوں کو تشدد زدہ علاقے سے باہر نکلنے کے لیے محفوظ راستہ دیں۔ کمیٹی نے انہیں یاد دہانی کرائی کہ ہسپتالوں، اسکولوں اور بازاروں کو قانون کے تحت تحفظ حاصل ہے۔ آئی سی آر سی کی ترجمان روتھ ہیتھ رنگٹن نے کہا، ”ہم متحارب دھڑوں سے اپیل کررہے ہیں کہ وہ شہریوں کو محفوظ مقامات پر جانے کی اجازت دیں،خواہ یہ مقامات ان کے اپنے کنٹرول والے علاقوں میں ہوں یا پھر محاذ جنگ کے دوسری طرف۔“

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا