English   /   Kannada   /   Nawayathi

مودی مذہبی آزادی کے حق میں ، مسلم برادری کے ساتھ مل کر کر رہے ہیں کام : ٹرمپ

share with us

نئی دہلی:26/ فروری 2020(فکروخبر /ذرائع) امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہندستان میں مسلمانوں سے تفریق کئے جانے کے الزامات کو سرے سے خارج کرتے ہوئے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور دہلی میں فرقہ وارانہ تشدد کو ہندستان کاداخلی معاملہ قرار دیتے ہوئے اس پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔ ہندستان کے دو روزہ دورہ کومکمل کرنے کے بعد یہاں ایک پریس کانفرنس میں ٹرمپ نے ہندستانی، امریکی اور دیگر غیرملکی میڈیا کے نمائندوں کے سوالات کے کھل کر جواب دیئے۔

امریکی صدر نے جموں وکشمیر سے آئین کے آرٹیکل 370کو ہٹائے جانے کے بارے میں بھی تبصرہ کرنے سے انکار کیا اور اس بات کی بھی تردید کی کہ انہوں نے کشمیر پر ہندستان اور پاکستان کے مابین ثالثی کی کوئی بھی پیشکش کی ہے۔ انہوں نے دہشت گردی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ وہ ہندستان اور پاکستان کے ساتھ مل کر اس مسئلہ کو حل کرنا چاہتے ہیں۔

یہ پوچھے جانے پر کیا وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ ان کی ہندستان میں مسلمانوں کے ساتھ تفریق کئے جانے کے بارے میں کوئی بات ہوئی، امریکی صدر نے کہا کہ ان کی مودی کے ساتھ ہندستان میں مذہبی آزادی کے تعلق سے بات ہوئی ہے۔ مودی مذہبی آزادی کے حق میں ہیں اور انہوں نے بہت اچھا جواب دیا اور موثرطریقہ سے اپنا موقف ظاہر کیا۔ انہوں نے مجھے بتایا کہ 20کروڑ مسلمان اس ملک میں رہتے ہیں اور وہ مسلم برادری کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔

امریکہ میں مسلمانوں کے داخلہ پر لگائی گئی پابندی کے بارے میں سوال پر ٹرمپ نے کہاکہ انہوں نے یہ پابندی مذہب کی بنیاد پر نہیں بلکہ نظم و ضبط کی وجہ سے لگائی ہے۔ ہم نہیں چاہتے کہ ان ممالک کے لوگ امریکہ میں آئیں جو اپنے یہاں تشدد میں ملوث ہیں۔

سی اے اے اور دہلی کے فرقہ وارانہ فساد کے بارے میں سوال پوچھے جانے پر ٹرمپ نے کہاکہ ہم نے مذہبی آزادی پر بات کی۔ مودی چاہتے ہیں کہ سب لوگوں کو مذہبی آزادی حاصل ہو۔ انہوں نے اس کے لئے کافی کوششیں بھی کی ہیں۔ میں نے کچھ نہایت ذاتی حملوں کے بارے میں سنا ہے لیکن میں نے ان پر بات نہیں کی۔ یہ ہندستان کا معاملہ ہے۔ میں یہ ہندستان پر چھوڑ دینا چاہتا ہوں اور امید ہے کہ وہ اپنے لوگوں کے لئے صحیح فیصلہ کریں گے۔

کشمیر پر ثالثی کی ان کی پرانی تجویز کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر انہوں نے واضح کیا کہ انہوں نے کبھی کشمیر پر ثالثی کی بات نہیں کی۔ کشمیر یقینی طورپر ہندستان اور پاکستان کے مابین ایک بڑا مسئلہ ہے اور ددونوں ملک اس مسئلہ کو حل کرلیں گے۔ وہ کافی وقت سے اس کی کوشش کررہے ہیں۔ جموں وکشمیر سے آئین کے آرٹیکل 370ہٹائے جانے کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ میں نے 370پر کچھ نہیں کہا۔ میں اسے ہندستان پر چھوڑتا ہوں۔

پاکستان کی زمین سے پنپنے والی دہشت گردی کے بارے میں ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم نے اس معاملہ میں لمبی بات چیت کی ہے۔ یقیناََ یہ ایک مسئلہ ہے۔ میں نے کہاکہ میں اس کے لئے جو بھی مدد کرسکتا ہوں کروں گا کیونکہ دونوں سربراہان وزیراعظم مودی اور پاکستانی وزیراعظم عمران خان سے اچھے تعلقات ہیں۔ جو کچھ میں ثالثی میں مدد کرسکتا ہوں میں کروں گا۔ انہوں کہاکہ پاکستان کشمیر کے تعلق سے کوشش کررہا ہے۔کشمیر طویل عرصہ سے لوگوں کی آنکھ کا کانٹا بنا ہوا ہے۔ ہر کہانی کے دو پہلو ہوتے ہیں۔ آج ہم نے دہشت گردی کے پہلو پر لمبی بات چیت کی۔

ہندستان اور امریکہ کے مابین کاروبار کے بارے میں ایک سوال پر ٹرمپ نے کہاکہ انہیں کاروبار سے متعلق مسائل کے بارے میں معلوم ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم سے پہلے جو حکومت تھی اسے نہیں پتہ تھا۔ جیسے چین کے ساتھ سب نے کہا تھا کہ سودا نہیں کرسکوگے۔ ہم نے فیس لگائی اور اس سے ہمیں اچھا فائدہ ہوا۔

انہوں نے ہارلے ڈیوڈسن کی مثال دیتے ہوئے کہاکہ اس بائک پر ہندستان نے کئی ڈیوٹی لگا رکھی ہیں پر جب ہندستان امریکہ میں بائک فروخت کرتا ہے تو ڈیوٹی نہیں لگتی۔ انہوں نے کہاکہ میں چاہتا ہوں کہ جو ہوتا ہے وہ دو طرفہ وہ۔ ہم جانتے ہیں کہ ہندستان کے ساتھ کاروباری خسارہ طویل عرصہ سے چل رہا ہے۔ ہندستان بہت زیادہ ڈیوٹی لیتا ہے۔ جو ہم پہلے ہندستان کو دیتے تھے وہ اب بند ہوگیا ہے۔

انہوں نے ہندستان کے دورہ میں تین ارب ڈالر سے زیادہ کے دفاعی سودوں کو امریکہ کی معیشت کے لئے حصولیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہندستان امریکہ سے تیل اور گیس بھی خرید رہا ہے۔ اس سے امریکہ کو فائدہ ہورہا ہے۔ جاپان سے بھی امریکہ کو سودوں کے ذریعہ چالیس ارب ڈالر مل رہے ہیں۔

امریکہ میں ہندستان کی سرمایہ کاری کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہندستان ایک بڑا کھلاڑی بنے گا۔ یہاں دنیا کی دوسری سب سے بڑی آبادی ہے اور یہ بہت شاندار ملک ہے۔ ہندستان کے لوگ بہت کچھ کررہے ہیں۔ تعلیم کے شعبہ میں امریکہ بہت سارے ہندستانی آتے ہیں جو بہت اچھی کارکردگی کررہے ہیں۔ ہندستان کا مستقبل بہت روشن ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ میں کام کرنا بہت بہتر ہے۔ انہوں نے آرسلر متل کے ذریعہ امریکہ میں اسٹیل صنعت کو پھر سے کھڑا کرنے کے لئے اربوں ڈالر کی امریکہ میں سرماری کاری کی تعریف کی۔

دنیا میں اسلامی دہشت گرد ی کے تعلق سے پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ ہم نے بغدادی اور سلیمانی کو مار ڈالا۔ جو سڑکوں پر بم پھینکتے تھے، سب مارے گئے۔ انہوں نے افواج کے جوانوں کے زخمی ہونے کابھی ذکر کیا اور آئی ایس آئی ایس کے خاتمہ کیلئے ایران اور روس سے بھی مثبت کردار ادا کرنے کی اپیل کی۔

کورونا وائر س کے بحران کے بارے میں انہوں نے چین کے صدر شی جن پنگ کی تنقیدکرتے ہوئے کہا کہ انہیں جس طرح سے کام کرنا چاہئے، وہ نہیں کررہے ہیں۔ انہوں نے ہندستان اور امریکہ کی طرف سے اس سے بچنے کے لئے لگائی گئی پابندیوں کی حمایت کی اور کہاکہ امریکہ اور ہندستان دونوں نے اس پر کنٹرول کے لئے بہت اچھا کام کیا ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا