English   /   Kannada   /   Nawayathi

منگلور میں تشدد کی تحقیقات کے لئے کمیٹی تشکیل دینے کی ضرورت نہیں ہے: بساوراج بومائی

share with us

بنگلور:19 فروری 2020 (فکروخبر/ذرائع) ریاستی وزیر داخلہ بساوراج بومائی نے واضح کیا ہے کہ منگلور میں تشدد کی تحقیقات کے لئے کمیٹی تشکیل دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ بساوراج بومائی نے آج منگلورو گولی باری کے تعلق سے ایک مباحثے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے احتیاطی اقدام کے طور پر دفعہ 144 کو نافذ کیا ہے۔ احتجاج کو دبانے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس کے واقعہ کی تحقیقات کے لئے کمیٹی بنانے کی ضرورت نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت بند کے دوران کچھ ریاستوں میں تشدد ہوا تھا ، لہذا کرناٹک میں بھی احتیاطی تدابیر اختیار کرنی ضروری تھی۔  پولیس کے پاس منگلور میں ماضی میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی کمی کے پیش نظر دفعہ 144 کو نافذ کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔

بساوراج بومئی نے کہا کہ کیا وہ بھول گئے ہیں کہ جب سدارامیا وزیر اعلیٰ تھے تو اس وقت بی سی روڈ پرفساد کی وجہ سے ضلع بھر میں بھر ایک ہفتہ کے لئے اور بنٹوال تعلقہ میں بیس دنوں کے لئے دفعہ 144 نافذ کیا تھا۔ 

یاد رہے کہ اسمبلی میں سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا نے منگلورو میں ہوئے تشدد پر حکمراں پارٹی کو سخت آڑے ہاتھوں لیے سوالات کی بوچھار کردی۔ ان کا کہنا ہے کہ جب حالات سب نارمل تھے تو دفعہ 144کے نفاذ کی کیوں ضرورت پیش آئی جبکہ اس کے لیے طئے شدہ طریقہئ کار کو اپنا نا لازم ہے اور کیا یہ بات منگلورو میں اپنائی گئی تھی۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا