English   /   Kannada   /   Nawayathi

سی اے اے کے خلاف احتجاج ملک کو فاشزم اور ڈکٹیٹرشپ سے بچانے کی لڑائی : اویسی

share with us

ریاست آندھراپردیش کے وجئے واڑہ میں سی اے اے، این پی آر اور این آر سی کے خلاف ایک احتجاجی جلسہ منعقد کیا گیا جس میں رکن پارلیمنٹ بیرسٹر اسدالدین اویسی نے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی حکومت پر سخت تنقید کی۔

حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ و صدر مجلس اتحاد المسلمین نے کہا کہ مودی حکومت مخالف مسلم و دلت قوانین بناکر بھارت کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ اس کے خلاف احتجاج ملک کو فاشزم اور ڈکٹیٹرشپ سے بچانے کی لڑائی ہے۔

وجئے واڑہ کے کمری پالیم عیدگاہ گراونڈ پر منعقدہ احتجاجی جلسہ سے خطاب کرتے اسدالدین اویسی نے وزیراعلیٰ وائی ایس جگن موہن ریڈی سے مطالبہ کیا کہ وہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اسمبلی میں قرارداد منظور کرائیں اور این آر پی پر عمل آوری نہ کرنے کے اقدامات کریں۔

Asaduddin Owaisi urges Jaganmohan Reddy to pass anti-CAA resolution

سی اے اے پر مودی جھوٹ بول رہے ہیں

انہوں نے تلگودیشم کے سربراہ این چندرابابو نائیڈو سے کھل کر سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کی مخالفت کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے آندھراپردیش اور تلنگانہ کے وزرائے اعلیٰ سے این پی آر پر فوری روک لگانے کا مطالبہ کیا۔

اسدالدین اویسی نے مزید کہا کہ یہ مسئلہ کسی ایک مذہب کے ماننے والوں کا نہیں ہے بلکہ یہ غریبوں کا مسئلہ ہے اور سبھی مذاہب کے غریب افراد پر اس متنازعہ قانون سے پریشانی ہوگی۔

انہوں نے نریندر مودی پر جھوٹ بولنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ایک طرف سی اے اے کے ذریعہ غیرمسلم کو شہریت دی جاتی ہے تو وہیں دوسری جانب مسلمانوں کی شہریت چھینی بھی جاتی سکتی ہے۔

حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نے سی اے اے کو بھارت کے آئین کے خلاف قرار دیا اور اس کے خلاف احتجاج کر رہی ماں بہنوں کو سلام کیا۔

انہوں نے آندھراپردیش کے وزیراعلیٰ سے جی او 124 سے دستبرداری اختیار کرنے کی اپیل کی۔

اسدالدین اویسی نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی جب اپنی ڈگری نہیں دکھاسکتے تو اس ملک کے غریبوں کو دستاویزات دکھانے پر مجبور کیوں کر رہے ہیں۔

جلسہ کی دلچسپ بات یہ رہی کہ اس میں تلگودیشم کے رہنما و وجئے واڑہ کے رکن پارلیمنٹ پی نانی نے بھی شرکت کی اور خطاب کیا۔ انہوں نے تلگو زبان میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو فرقہ پرستی سے آزاد کرانے کےلیے دوبارہ آزادی کی لڑائی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی اور امت شاہ سے آزادی کی لڑائی جاری ہے جو ملک کو مذہبی خطوط پر تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ بی جے پی ووٹ بنک کی خاطر عوام کو باٹ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلگودیشم پارلیمنٹ میں شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت کی ہے اور پارلیمنٹ کے باہر بھی اس کی مخالفت جاری رکھے گی۔

احتجاجی جلسہ کو مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے نمائندوں کے علاوہ علمائے کرام نے بھی خطاب کیا جن میں جماعت اسلامی کے حامد محمد خان، جمیعت العلما ہند حلقہ آندھرا و تلنگانہ کے صدر مفتی غیاث، امارت شرعیہ کے جعفر پاشاہ، جمعت العلما حلقہ تلنگانہ کے صدر حافظ پیر شبیر احمد، ناظم مدرسہ رقیہ للبنات مولانا اعجاز الدین صدیقی کے علاوہ دیگر بھی شامل ہیں۔

جلسہ کے دوران نماز مغرب ادا کی گئی جس کی امامت حافظ و قاری مولانا اعجاز الدین صدیقی نے کی۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا