English   /   Kannada   /   Nawayathi

بھیما کورے گاؤں معاملہ کی تفتیش این آئی اے کو دیا جانا مشکوک: تھورات

share with us

ممبئی:19/ فروری 2020(فکروخبر /ذرائع) مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اور وزیر برائے محصول بالاصاحب تھورات نے بھیماکورے گاؤں معاملہ کی تفتیش این آئی اے سے کرانے کے حوالہ سے مرکزی حکومت پر تنقید کی ہے۔ تھورات نے کہا کہ مرکزی حکومت نے نہایت عجلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھیماکورے گاوں تشدد کی تفتیش این آئی اے کو سونپ دی ہے، مرکزی حکومت کا یہ فیصلہ مشکوک ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ترقی پسند، دلت وامبیڈکری تحریک کو نکسل وادی قرار دینا مرکزی حکومت کی سازش ہے۔

یلغار پریشد کی تفتیش پر بات کرتے ہوئے تھورات نے مزید کہا کہ یلغار پریشد کا پلٹ فارم ترقی پسند نظریات کا تھا، جہاں سے شاعر، ادیب ومفکرین نے اپنے خیالات ظاہر کیے تھے۔ ان لوگوں نے برسرِ اقتدار پارٹی کے نظریات کے خلاف باتیں کی تھیں، اس لیے ان پر کارروائی کرنا انتہائی غلط ہے۔

یہ ترقی پسند وامبیڈکری تحریک کو دبانے کی کوشش ہے۔ اگر اس موقع پر کسی نے کچھ غلط کہا تھا اور اس کے خلاف کچھ ثبوت ہوں تو ہم اس کی حمایت نہیں کرتے، لیکن جس طرح اس پورے معاملے کی تفتیش این آئی اے کو سونپی گئی ہے، اس کے وقت اور حالات پر اگر غور کریں تو یہ سب کچھ مشکوک معلوم ہوتا ہے۔

بالاصاحب تھورات نے مزید کہا کہ اس سے قبل ترقی پسند نظریات کے حامل دابھولکر، کلبرگی وپانسارے کو قتل کرکے ان کے نظریات کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی۔ اب مرکز کی بی جے پی حکومت ترقی پسند وامبیڈکری نظریات کے حامل ‘یلغار پریشد‘ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان نظریات کے حاملین کو نکسل وادی ثابت کرنے کی کوشش کرتی نظر آرہی ہے۔ اس پورے معاملے کو اگر دیکھا جائے تو شک پیدا ہوتا ہے اور پورے ملک پر اس پر تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا