English   /   Kannada   /   Nawayathi

امارات میں فارمیسیوں کے لیے نیا قانون کیا؟

share with us
: 18/ فروری 2020(فکروخبر /ذرائع)متحدہ عرب امارات نے دوا سازی اور فیکٹریوں سے متعلق نیا قانون جاری کیا ہے۔ خلاف ورزی کرنے والے فارماسسٹ پر سخت پابندیاں اور کڑی سزا مقررہے۔
الامارات الیوم کے مطابق نئے قانون کے مطابق’ اگر کسی فارماسسٹ نے کوئی ایسی دوا جسے بیچنے پر کوئی پابندی لگی ہوئی ہواور وہ اسے فروخت کرے یا ایسی دوائیں جن میں نشہ آور مادہ شامل ہوتا ہے اور وہ ڈاکٹر ی نسخے کے بغیر فروخت کرے تو ایسی صور ت میں اس پر کم از کم 50 ہزار اور زیادہ سے زیادہ دو لاکھ درہم جرمانہ اور چھ ماہ سے ایک سال قید کی سزا ہوگی‘۔
نئے قانون میں واضح کیا گیا’ کوئی بھی فارماسسٹ یا طبی نگہداشت کے کسی ایک پیشے سے منسلک فرد اپنے یا اپنی بیوی یا دوسرے درجے تک کے رشتہ دارو ںکے لیے ایسی دواﺅں کا نسخہ تجویز نہیں کرسکتا جومخصوص شرائط و ضوابط کے ساتھ بیچی جاتی ہوں‘۔
نئے قانون کے تحت دواﺅں میں ملاوٹ یا نقلی دوا تیار کرنا یا طبی نوعیت کے میک اپ یا صحت بخش غذاﺅں یا کیمیکل یا ابتدائی طبی مواد دواﺅ ں میں شامل کرنا منع ہے۔
اس قانون میں یہ بھی واضح کیا گیا ’ اس قسم کی دوائیں غیر قانونی طریقے سے لانا یاکسی کو فروخت کرنا بھی جرم ہے۔ جو شخص ایسا کرے گا اسے عارضی جیل ہوگی اور دو لاکھ سے لیکر دس لاکھ درہم تک جرمانہ ہوگا‘۔
نئے قانون میں بتایا گیا ’ اگر کسی فارماسسٹ نے سرکار کی طرف سے مقررہ نرخوں میں گھپلے بازی کی تو ایسی صورت میں اس پر ایک لاکھ ریال تک کا جرمانہ ہوگا۔ اگر دوبارہ خلاف ورزی کی تو سزا بڑھا دی جائے گی۔
یہی سزا بغیر اجازت کسی فارماسسٹ یا ٹیکنیشن کو ملازمت دینے یا دھوکہ دیکر اجازت نامہ حاصل کرنے پر بھی ہوگی‘۔
نئے قانون کے تحت فارماسسٹ ایسے نسخے جاری نہیں کرسکتاجن میں وہ دوائیں تجویز کی گئی ہوں جن میں نشہ آور مادہ شامل ہو۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا