English   /   Kannada   /   Nawayathi

ہسپانوی جوڑے نے نومولود بیٹا دریا میں پھینک دیا، دونوں گرفتار

share with us

اسپین: 11/ فروری 2020(فکروخبر /ذرائع) پولیس کے مطابق اس جرم کا ارتکاب اسپین کے شمال میں واقع شہر پالینسیا کے نواح میں کاستیلیئن اور لیوں کے علاقے میں کیا گیا اور ایک 23 سالہ خاتون نے اپنے نومولود بیٹے کو اس کی پیدائش کے فوراﹰ بعد ایک مقامی دریا میں پھینک دیا۔

اس واقعے کا علم ہونے کے بعد بچے کی تلاش شروع کر دی گئی اور امدادی کارکنوں کو اس بچے کی لاش دریائے کاریئون کی تہہ سے مل بھی گئی۔ اسپین کی نیشنل پولیس کے مطابق بچے کی ماں کی عمر 23 برس اور اس خاتون کے دوست اور لڑکے کے باپ کی عمر 29 برس ہے اور دونوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

پالینسیا میں اسپین کی قومی پولیس کے ایک ترجمان نے پیر دس فروری کو جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کو بتایا کہ پولیس کو اس بچے کے مبینہ قتل کا شبہ محکمہ صحت کے مقامی حکام کی طرف سے اطلاع پر ہوا تھا۔ اس محکمے کے حکام نے پولیس کو اطلاع دی تھی کہ انہوں نے اس خاتون سے پوچھا تھا کہ اس کا حال ہی میں پیدا ہونے والا نومولود بچہ کہاں ہے، تو یہ خاتون کوئی تسلی بخش جواب نہ دے سکی تھی۔

جھوٹ در جھوٹ

 

پہلے اس خاتون نے کہا کہ وہ نہیں جانتی تھی کہ اس کا بچہ کہاں گیا؟ پھر پولیس کی طرف سے پوچھ گچھ کے دوران اس نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے اپنے نومولود بیٹے کو پالینسیا کے ایک صنعتی علاقے میں ایک خالی کنٹینر میں پھینک دیا تھا۔ اس کے بعد پولیس نے شہر کے صنعتی علاقے کی پوری طرح تلاشی لی، تو اسے کہیں بھی یہ بچہ نہ ملا۔

پھر مزید تفتیش کے دوران اس خاتون نے بیان دیا کہ اس نے اپنے پارٹنر اور بچے کے باپ کے ساتھ مل کر اپنے شیر خوار بیٹے کو پالینسیا میں ہی ایک جگہ دفنا دیا تھا۔ اس پر پولیس نے خاتون کی بتائی ہوئی جگہ کی مکمل تلاشی لی، تو وہاں سے بھی اسے اس بچے کی لاش نہ ملی۔

بالآخر اعترافِ جرم

جھوٹ در جھوٹ کے اس پورے سلسلے کے اختتام اس وقت ہوا، پولیس کی طرف سے مزید تفتیش کے دوران اس خاتون اور اس کے پارٹنر نے بالآخر اعتراف کر لیا کہ انہوں نے اپنے نومولود بیٹے کو پالینسیا کے قریب ہُوسیوس نامی بلدیاتی علاقے کی حدود میں دریائے کاریئون میں پھینک دیا تھا۔

پولیس کے مطابق اس نومولود بچے کی لاش ملنے اور اس کے والدین کی طرف سے اعتراف جرم کے بعد یہ بات تو ثابت ہو گئی کہ وہ دونوں اپنے ہی نومولود بیٹے کے دانستہ قتل کے مرتکب ہوئے تھے تاہم یہ بات ابھی تک واضح نہیں کہ انہوں نے اس گھناؤنے جرم کا ارتکاب آخر کیا کیوں؟

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا