English   /   Kannada   /   Nawayathi

انٹرپول کے سابق، رشوت خور سربراہ کو سزائے قید

share with us

بیجنگ : 22/ جنوری2020(فکروخبر /ذرائع) انٹر پول کے سابق سربراہ نے قبول کر لیا ہے کہ انہوں نے دو ملین ڈالر رشوت لی تھی۔ مینگ ہونگ وے گزشتہ برس چین کے ایک دورے کے دوران لاپتہ ہو گئے تھے۔ بعد ازاں انہیں گرفتار کر کے چینی کمیونسٹ پارٹی سے نکال دیا گیا تھا۔آج منگل اکیس جنوری کو چین کی ایک عدالت نے انٹرپول کے سابق سربراہ مینگ ہونگ وے کو رشوت ستانی کا الزام ثابت ہو جانے پر تیرہ سال اور چھ ماہ کی سزائے قید سنا دی۔ تیانجن کی عدالت کے مطابق سزائے قید کے ساتھ ساتھ مینگ کو دو ملین یوآن جرمانہ بھی کیا گیا ہے۔ یہ رقم تقریباً دو لاکھ ساٹھ ہزار یورو کے برابر بنتی ہے۔ گزشتہ برس جون میں مینگ نے یہ تسیلم کر لیا تھا کہ انہوں نے ایک لاکھ اسی ہزار یورو کے قریب رشوت لی تھی۔

مینگ گزشتہ برس ستمبر میں فرانس سے چین پہنچنے کے بعد لاپتہ ہو گئے تھے۔ فرانس کے شہر لیوں میں انٹرپول کا صدر دفتر قائم ہے۔ اس کے بعد چین میں ان کی گرفتاری کی خبریں سامنے آئی تھیں، جس کے بعد انہیں چینی کمیونسٹ پارٹی سے بھی بے دخل کر دیا گیا تھا۔ رواں برس جنوری میں ان کی اہلیہ کو فرانس میں سیاسی پناہ دے دی گئی تھی۔ وہ اپنے شوہر پر عائد الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے انہیں ایک 'سیاسی چال' قرار دیتی ہیں۔چین میں صدر شی جن پنگ کے برسر اقتدار آنے کے بعد سے بدعنوانی کے خلاف چلائی گئی مہم کے دوران گزشتہ چھ برسوں میں دس لاکھ سے زائد افراد کو اپنے خلاف کرپشن کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ بیجنگ حکومت کا موقف ہے کہ یہ مہم مجرمانہ سرگرمیوں کو روکنے کے لیے ہے۔ تاہم دوسری جانب تجزیہ کاروں کا دعویٰ ہے کہ اس مہم کو سیاسی مخالفین کے خلاف بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا