English   /   Kannada   /   Nawayathi

میتھلانچل کی راجدھانی کے نام سے مشہور دربھنگہ میں بھی بنا شاہین باغ: خواتین کا احتجاج

share with us

دربھنگہ۔22/ جنوری2020(فکروخبر /ذرائع) میٹھی زبان اور ادب و تہذیب کا گہوارہ سمجھا جانے والا میتھلانچل کا دل دربھنگہ میں بھی تین شاہین باغ قائم ہوگیا ہے۔ سی اے اے، این پی آر اور این آر سی کے خلاف شہر کے لوگوں نے مورچہ کھول دیا ہے۔ اٹھارہ جنوری سے لال باغ، قلع گھاٹ اور کرپوری چوک پر خواتین احتجاج کررہی ہیں جس میں شہر کے تمام مذاہب کے لوگ شرکت کررہے ہیں۔

دربھنگہ کو قومی یکجہتی کا بہترین شہر کہا جاتا ہے۔ اس ضلع کو اقلیتی ضلع کا درجہ بھی حاصل ہے۔ سابق مرکزی وزیر علی اشرف فاطمی، عبدالباری صدیقی جیسے رہنماؤں کا تعلق اسی ضلع سے ہے۔ میتھلانچل کی تہذیب کا گہورا سمجھے  جانے والے اس شہر میں اردو لکھنے، بولنے اور پڑھنے والے لوگوں کی سب سے بڑی تعداد بستی ہے۔ سی اے اے، این پی آر اور این آر سی کے خلاف شہر نے ہلہ بول دیا ہے۔ ضلع  کی مختلف جگہوں کے لوگ بھی لال باغ، قلع گھاٹ اور کرپوری چوک کا رخ کررہے ہیں جہاں اٹھارہ جنوری سے خواتین کا احتجاج چل رہا ہے۔

خاص  بات یہ ہیکہ اس احتجاج میں تمام مذاہب کی خواتین شرکت کررہی ہیں۔ شہر کے کرم گنج، رحم گنج، بی بی پاکر، اردو محلہ، لہریا سرائے ٹاور، دربھنگہ ٹاور، دونار جیسے محلہ کی خواتین احتجاج میں شرکت کررہی ہیں۔ احتجاج کے مقام پر ایک میلہ جیسا ماحول ہے۔ یہاں چھوٹے چھوٹے بچے و بچیاں بھی ہیں تو نوجوان طالب علم، خواتین اور بڑے بزرگ بھی۔ سی ایم کالیج، سی ایم سائنس کالیج، ملت کالیج، مارواڑی کالیج، میتھلا یونیورسیٹی میں پڑھنے والے طلباء و طالبات بھی احتجاج کا حصہ بن رہے ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا