English   /   Kannada   /   Nawayathi

گوا یونیورسٹی میں افغانی طالب علم کا قتل، پیدا ہوئے جے این یو جیسے حالات!

share with us

پنجی: 21/ جنوری 2020(فکروخبر /ذرائع)  گوا یونیورسٹی میں ایک افغانی طالب علم کا چاقو مار کر قتل کر دیا گیا۔ اس واقعہ کے بعد طلبا تنظیم این ایس یو نے جے این یو تشدد کے دہرانے کا خوف ظاہر کرتے ہوئے احاطہ میں سیکورٹی بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔ خبروں کے مطابق افغانی طالب علم مطیع اللہ اری پر یونیورسٹی احاطہ میں 4 لوگوں نے چاقو سے حملہ کر دیا تھا۔ پولس نے اس سلسلے میں پیر کو ایک شخص ستیش نیل کنٹھے کو گرفتار کیا جب کہ بقیہ 3حملہ آور فرار ہیں۔

گوا این ایس یو آئی صدر اہراج ملا نے اس واقعہ کے تعلق سے کہا کہ ’’یونیورسٹی میں پڑھ رہے طالب علم احاطہ میں جے این یو جیسی حالت کو لے کر پریشان ہیں۔ کچھ ہفتہ پہلے دہلی واقع جے این یو میں طلبا پر حملہ ہو گیا تھا اور کچھ ایسا ہی گوا یونیورسٹی میں ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔‘‘ اہراج نے وزیر اعلیٰ پرمود ساونت اور گورنر ستیہ پال ملک کو اس سلسلے میں خط بھی لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ’’یہ خط گوا میں حال ہی میں ایک افغانی طالب علم پر ہوئے حملے کو آپ کے نوٹس میں لانے کے لیے ہے۔ گوا ریاست میں نظام قانون ختم ہو گیا ہے اور لگاتار ایسے حملے ہونے کی وجہ سے گوا یونیورسٹی کے طلبا کو بہت جلد جے این یو جیسی حالت پیدا ہونے کا خوف ہے۔‘‘

گوا یونیورسٹی میں جے این یو یا جامعہ ملیہ اسلامیہ جیسی حالت سے بچنے کے لیے ریاست کے سبھی کالجوں میں پولس سیکورٹی بڑھائے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے اہراج نے کہا کہ ’’حکومت کا کام ریاست اور یہاں پڑھائی کرنے آنے والے طلبا کی حفاظت کرنا ہے، لیکن یہاں طلبا یونین میں خوف بیٹھ گیا ہے۔ گوا میں افغان طالب علم پر حملے سے یہاں پڑھائی کرنے آنے والے غیر ملکی طلبا کی سیکورٹی کا سوال پیدا ہو گیا ہے اور اس سے ملک میں نظامِ قانون کو لے کر دنیا بھر میں بہت غلط پیغام جائے گا۔‘

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا