English   /   Kannada   /   Nawayathi

مہنگائی سے لوگ پریشان۔غریب سبزیاں خریدنے سے قاصر 

share with us

بنگلور16/ جنوری 2020(فکروخبر/ ذرائع) وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے دور اقتدار میں ملک میں پچھلے چھ سالوں کے دوران افراط زر  7.37فیصد تک پہنچ گیا ہے،ایسی صورتحال کا سامنا اس سے قبل ملک نے کبھی نہیں کیا،کھانے پینے کی چیزیں مہنگی ہونے کی وجہ سے غریبوں کے لئے یہ اضافہ کا نتیجہ ہے کہ حالیہ مہینوں میں سبزیوں کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔اس سلسلہ میں بنگلور کے چند شہریوں سے مہنگائی پر ان کے تاثرات جاننے کی کوشش کی گئی، گروپن پالیہ کے خالد شریف نے کہا کہ یہ سچ ہے کہ پچھلے 6 سالوں کے دوران کھانے پینے کی چیزیں بالخصوص سبزیوں کی قیمتوں میں اتنا زیادہ اضافہ ہوا ہے کہ غریب سبزیاں خریدنے کی سوچ بھی نہیں سکتے۔ غریب بہ مشکل ہفتہ میں ایک یا دو  مرتبہ سبزیاں خریدنے کی ہمت کر سکتے ہیں۔ان کا گزارا دال چاول پر ہی ہورہا ہے۔یہ سب مرکزی بی جے پی حکومت کی دین ہے۔اگلے عام انتخابات میں ایسی پارٹی کو سبق سکھانا ہی چاہئے، شیواجی نگر کے ایک دکاندار شبیر پاشاہ نے بتایا کہ چار پانچ سال قبل ان کی دکان میں روزانہ روزانہ کی فروخت 15تا 20 ہزار روپئے ہوتی تھی، یہ رفتہ رفتہ گھٹ کر 5تا 7ہزار روپئے روزانہ ہوگئی ہے۔ اس کی اہم وجہ کھانے پینے کی چیزیں مہنگی ہوگئی ہے۔روزانہ اجرت پر کام کرنے والوں نے مہنگائی کی وجہ سے پیٹ بھر کھانا ترک کرکے آدھا پیٹ کھانے کو اپنا معمول بنالیا ہے۔دو تین سال قبل جہاں فی لیٹر خوردنی تیل کی قیمت 45روپئے تھی وہ  100 روپئے سے تجاوز کرچکی ہے، غریب تو غریب درمیانی طبقہ کے لوگوں کی بھی یہی صورتحال ہے۔ ٹیانری روڈ کے سید نوشاد نے بتایا کہ پچھلے چار پانچ سالوں میں کھانے پینے کی چیزں کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں،افراط زر بڑھ گیا ہے۔روزگار کے مواقع بالکل کم ہوگئے ہیں،ملک کی معاشی صورتحال بہت ہی خراب ہے،ہندوستانی کرنسی کی قدرو قیمت دن بدن گھٹتی رہی ہیں۔مرکزی حکومت ان مسائل کے حل پر توجہ دینے کے بجائے سی اے اے،این آرسی اور این پی آر کو نافذ کرنے میں مصروف ہے۔جس حکومت نے غریبی دور کرنے اور سیاہ دھن واپس لانے کا وعدہ کیا تھا،شاید یہ وعدے اب مودی حکومت کو یاد ہوں۔گوری پالیہ کے ریاض پاشا نے بتایا کہ مہنگائی آسمان چھورہی ہے لیکن نہ نجی اداروں نے اپنے ملازمیں کی تنخوہوں میں اضافہ کیا اور نہ ہی سرکار نے اپنے ملازمین کی تنخواہ بڑھائی۔ سرکاری ملازمین کو پچھلے تین چار سالوں سے 7ویں پے کمیشن کا انتظار ہے لیکن کرناٹک کی حکومت اپنے خود کے مسائل میں الجھی ہوئی ہے،انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ لوگ جب تک نوٹ بدلے ووٹ کے رواج سے باز نہیں آئیں گے ہمیں ایسی ہی نااہل انتظامیہ کو برداشت کرنا پڑے گا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا