English   /   Kannada   /   Nawayathi

سعودی عرب میں گاڑی اسٹارٹ حالت میں چھوڑ جانے پر جرمانہ ہوگا

share with us

محکمہ ٹریفک کے مطابق اس خلاف ورزی پر 100ریال سے 150 ریال تک کا جرمانہ ادا کرنا ہو گا

ریاض۔16جنوری2020(فکروخبر /ذرائع)   سعودی عرب میں گاڑی چوری کی وارداتوں میں اضافہ ہونے لگا ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ لوگوں کی لاپرواہی ہے جو اکثر شاپنگ پلازوں یا کسی اور مقامات پر 2، 4 منٹ کے کام کے لیے آتے ہیں تو گاڑی بند کرنے کی زحمت گوارا نہیں کرتے۔ بلکہ انجن اسٹارٹ حالت میں ہی چھوڑ جاتے ہیں۔ جس کی وجہ سے انہیں چوری کر لینا بہت آسان ہو جاتا ہے۔اس حوالے سے سعودی محکمہ ٹریفک نے خبردار کیا ہے کہ مملکت میں گاڑی اسٹارٹ حالت میں چھوڑ کر جانا ایک سنگین ٹریفک خلاف ورزی ہے۔ جس کی وجہ سے گاڑی چوری کی وارداتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اگر کسی ٹریفک اہلکار کو کوئی گاڑی اس میں افراد کی موجودگی کے بغیر اسٹارٹ حالت میں کھڑی نظر آئے تو وہ فوری طور پر اس کا چالان کرنے کا پابند ہے۔ٹریفک قوانین کی رْو سے گاڑی کا انجن اسٹارٹ حالت میں چھوڑ کر جانے پر کم از کم 100ریال اور زیادہ سے زیادہ 150 ریال کا چالان بھرنا ہو گا۔کیونکہ ایسی خلاف ورزی کرنا اپنی گاڑی کی چوری کو جواز فراہم کرنے کے مترادف ہے۔ اکثر چور ایسی گاڑیوں کی تاک میں رہتے ہیں جن کے مالک انہیں اسٹارٹ حالت میں چھوڑ جاتے ہیں۔ واضح رہے کہ سعودی ٹریفک ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ اگر کوئی شہری سمجھتا ہے کہ اْس نے کوئی ٹریفک خلاف ورزی نہیں کی، اور اس پر کوئی بلاجواز ٹریفک جرمانہ عائد کیا گیا ہے تو اسے پْورا حق ہے کہ وہ اس ٹریفک جرمانے کو چیلنج کر سکے۔گاڑیوں کے مالکان اپنے خلاف عائد ٹریفک جرمانوں کو چیلنج کرنے کا حق رکھتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے وہ ٹریفک جرمانوں کو آن لائن پورٹل بشر کے ذریعے بھی چیلنج کر سکتے ہیں۔ اگر کسی گاڑی کے مالک کو یقین ہو کہ اْْس نے کوئی ٹریفک خلاف ورزی نہیں کی، پھر بھی اْس پر خود کار نظام یا ٹریفک اہلکار کی جانب سے بلا جواز ٹریفک جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ تو وہ اس جرمانے کے خلاف اپیل کر سکتا ہے۔ اس مقصد کے لیے گاڑی کا مالک ابشر پر اپنا اکاؤنٹ لاگ اِن کرے اور پھر وہاں پر سروسز کا آپشن منتخب کر کے وہاں سے محکمہ ٹریفک (المرور) کا انتخاب کرنے کے بعد اگلے مرحلے میں خود پر عائد ٹریفک جرمانے پر اپنا اعتراض درج کروا سکتا ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا