English   /   Kannada   /   Nawayathi

سعودی عرب میں شادی کی کم سے کم عمر مقرر

share with us

ریاض:25دسمبر2019(فکروخبر/ذرائع)سعودی عرب کے وزارت انصاف نے شادی کی کم از کم عمر 18 سال مقرر کرتے ہوئے نکاح خواہان کو پابند کیا ہے کہ وہ نکاح سے قبل عمر کی تصدیق کریں بصورت دیگر اُن کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق سعودی وزارت انصاف کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ لڑکے یا لڑکی کی شادی 18 سال کی عمر میں کی جاسکتی ہے اس سے کم عمر کی شادی قانوناً جرم تصور کی جائے گی۔ وزارت کی جانب سے جاری اعلامیے میں ہدایت کی گئی ہے کہ نکاح خواں بھی کم عمر بچوں کے نکاح پڑھانے سے گریز کریں بصورت دیگر اُن کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

وزارت انصاف کی جانب سے فیملی کورٹ اور نکاح خواہوں کو سرکلر جاری کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 16/3 پر عمل درآمد کو یقینی بنائے اور کم عمر بچوں کے نکاح پڑھانے سے گریز کریں۔

سرکلر میں ہدایت کی گئی ہے کہ شادی کی کم سے کم عمر مقررکرنا بچوں کے تحفظ کے نظام کا حصہ ہے۔ نکاح خواں اس امرکو یقینی بنائے کہ لڑکے اور لڑکی کی عمر 18 سال ہو بصورت دیگر وہ نکاح تصور نہیں کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ رواں سال کے پہلے ہی مہینے میں سعودی عرب کی شوریٰ نے کم عمری میں شادی کے خلاف بل منظور کرتے ہوئے شادی کی کم سے کم عمر 18 سال مقرر کی تھی۔

شیخ عبداللہ ال اشیخ کی صدارت میں شوریٰ کونسل کا اجلاس ہوا تھا جس میں کم عمری کے خلاف شادی کا بل پیش کیا گیا تھا جسے کثرت رائے سے منظور کیا گیا۔

شوریٰ کونسل کے نائب صدر ڈاکٹر یحیحیٰ الثمان نے اس حوالے سے ایک اعلامیہ جاری کیا جس میں اُن کا کہنا تھا کہ اجلاس میں شریک اراکین نے گزشتہ سیشن میں اسلامی قوانین کے لیے بنائی جانے والی کمیٹی کی پیش کردہ سفارشات کو سُننے کے بعد اُن پر غور کیا اور پھر اس قانون کو منظور کیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ اس سے قبل قانونی طور پر لڑکوں اور لڑکیوں کو 15 سال کی عمر میں شادی کی اجازت تھی مگر اب ایسا نہیں ہوگا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا