English   /   Kannada   /   Nawayathi

امریکہ 4 ہزار فوجیوں کوافغانستان سے واپس بلائے گا

share with us

واشنگٹن :15دسمبر2019(فکروخبر/ذرائع)امریکہ اور طالبان کے مابین مذاکرات کی بحالی کے تناظر میں امریکہ نے آئندہ ہفتے تقریبا اپنے 4000 فوجی جوانوں کو افغانستان سے واپس بلانے کا منصوبہ بنایا ہے۔

امریکہ اور طالبان کے درمیان مذاکرات کی بحالی کے بعد امریکہ نے افغانستان سے آئندہ ہفتہ 4 ہزار فوجی جوانوں کو افغانستان سے واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اس فیصلے کے بعد تقریبا آٹھ تا نو ہزار امریکی فوجی افغانستان میں ہی رہیں گے، جبکہ انخلاء مرحلہ وار اور کچھ مہینوں میں کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گذشتہ اتوار کو طالبان نے اعلان کیا تھا کہ امریکہ کے ساتھ مذاکرات تین ماہ کے وقفے کے بعد دوحہ میں ایک بار پھر شروع ہوگا۔

طالبان کے ایک قریبی نے بتایا کہ دونوں فریقین نے دوحہ میں تشدد کے خاتمے اور ایسے حالات پر تبادلہ خیال کیا ہے جس سے افغانستان کے درمیان ہونے والی بات چیت کا آغاز ہو سکتا ہے۔

تاہم جمعرات کے روز افغانستان کے لیے امریکی خصوصی ایلچی زلمے خلیل زاد نے بگرام پر حملے کے بعد طالبان کے امن مذاکرات میں 'مختصر وقفہ' کا اعلان کیا ہے جس کے بعد اگلے ہفتے افغانستان سے چار ہزار فوجیں واپس بلانے کا اعلان کیا گیا ہے۔

خلیل زاد نے کہا کہ طالبان کو امن کی افغان خواہش کا جواب دینے کے لیے رضامندی ظاہر کرنی ہوگی۔

خیال رہے کہ امریکہ اور طالبان ایک برس سے ایک امن معاہدے پر بات چیت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جس کے تحت گروپس کی ضمانت کے بدلے غیر ملکی افواج کے انخلا کو یقینی بنایا جا سکے گا کہ یہ ملک دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ نہیں بن سکے گا۔

تاہم ان مذاکرات میں طالبان کی کابل سے بات کرنے پر آمادگی پر افغان حکومت کو خارج کر دیا گیا تھا۔

پچھلے ہفتے مذاکرات کسی نتیجے کے بغیر ختم ہوئے تھے کیونکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ستمبر میں اعلان کیا تھا کہ کابل میں دہشت گردوں کے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد طالبان نے ایک امریکی خدمت گار کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا