English   /   Kannada   /   Nawayathi

ہماری ہزاروں سالہ تاریخ کی دھجیاں آڑانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، ترک صدر

share with us

انقرہ :14دسمبر2019(فکروخبر/ذرائع)ترک صدر رجب طیب ایردوان  کا کہنا ہے کہ "آج ہم جیسا کہ ہزاروں سال پرانے انتقام کو لینے  کے جذبات پر مبنی ایک حملے سے دو چار ہیں۔"

صدرِ ترکی نے انقرہ کے ملت کنونشن و کلچرل سنٹر میں منعقدہ  صدارتی ثقافتی و فنونی عظیم ایوارڈز کی تقریب سے خطا ب کیا۔

انہوں نے اس موقع پر بتایا کہ بغداد، دمشق، حلب کی طرح کے  قدیم تہذیبوں کے گہواروں کی اینٹ سے اینٹ بجائے جانے کے وقت پیرس، لندن روم، برلن کے   حکام چپ  سادھے  بیٹھے رہتے ہیں۔

پہلی اور دوسری خلیج جنگ  کے دوران عراق کے تاریخی اور ثقافتی ورثوں  کی لوٹ مار یا پھر تخریب کاری کیے جانے کی یاد دہانی کرانے والے جناب ایردوان نے  اسی قسم کی حرکات  اور وحشیانہ کاروائیوں کے افغانستان اور شام میں بھی پیش آنے کی جانب  اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ نہ صرف انسانوں بلکہ اس کے ساتھ ساتھ ہزار ہا سالہ  تاریخی و ثقافتی اقدار کو بھی تباہ و برباد کرنے کی  کوششیں کی جا رہی ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ "اس جغرافیہ میں زندگی بسر کرنے والی تمام تر تہذیبوں کی مشترکہ خصوصیت  مغرب پر بالادستی قائم کرنے پر مبنی ہے۔  آج ایسا محسوس ہوتا  ہو رہا  ہے کہ جیسا کہ ہم سے ہزاروں سالہ قدیم  دور کا انتقام لیا جارہا ہو ۔ بوسنیائی مسلمانوں کو خونخوار طریقے سے  قتل کرنے والے قاتلوں کی پذیرائی  کرنے والے ، تحریروں میں نفرت اور خون خرابے  کےبیج بونے والے ایک شخص  کو  نوبل  ادب ایوارڈ سے نوازا گیا  ہے۔ لیکن بڑے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ مٹھی بھر اشخاص نے بھی اس  عمل کے خلاف اپنی صدائیں بلند نہیں کیں۔  اگر   ایک لاکھ انگریزوں، جرمنوں، فرانسیسیوں، اطالویوں   کو قتل کرنے والے ایک شخص کو نوبل ایوارڈ دیا جاتا تو  کیا یہ لوگ اس چیز کے خلاف واہ ویلا نہ مچاتے ؟

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا