English   /   Kannada   /   Nawayathi

کانگریس لیجس لیچر پارٹی لیڈر کے عہدے پر برقرار رہنے سے سدارامیا کا انکار 

share with us

بنگلورو 12/ دسمبر 2019(فکروخبر نیوز) کانگریس لیجس لیچر پارٹی لیڈر کے عہدے پر برقرار رہنے سے سدارامیا نے انکار کردیا ہے۔ تاہم پارٹی لیڈروں نے آمادگی ظاہر کی کہ اپوزیشن لیڈر برقرار رہنے کا اعلان کیا ہے۔ ضمنی انتخابات میں شکست کی اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے سدارامیانے کانگریس لیجس لیچر پارٹی لیڈر اور گنڈو راؤ نے کے پی سی سی صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ کرناٹک کانگریس امور کے مرکزی نگران کار کے سی رینو گوپال نے سدارامیا کو سمجھایا کہ یہ عام اسمبلی انتخابات نہیں تھے، ضمنی انتخابات میں عام طور پر نتائج حکمران پارٹی ہی کے حق میں آتے ہیں۔ اس پر آپ کو استعفیٰ دینے کی ضرورت نہیں لیکن سدارامیا نے ماننے سے انکار کردیا ہے۔ واضح  رہے کہ بی جے پی کو اپنی حکومت مستحکم کرنے کے لیے بارہا آپریشن کنول کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ سدارامیا کو خوف ہے کہ اگر مزید کانگریس اراکین اسمبلی بی جے پی میں چلے گئے تو ان کو دوبارہ موروِ الزام ٹہرایا جائے گا۔ اس لیے وہ سی ایل پی لیڈر رہنا نہیں چاہتے۔ کانگریس ہائی کمان اگر چاہیں تو اپوزیشن لیڈر کا عہدہ سنبھالتے رہیں گے او راپنا تجربہ کی بنیاد پر بی جے پی حکومت کی خامیوں کو  بے نقاب کرتے رہیں گے۔ لیجس لیچر کے اندر حکومت کو باندھ کر رکھیں گے لیکن سی ایل پی لیڈر کی ذمہ داری نہیں چاہیے۔ پہلے ہی ہریانہ او رمہاراشٹرا ریاستوں کے علاوہ لوک سبھا میں بھی اپویشن لیڈر اور لیجس لیچر پارٹی لیڈر کے عہدے الگ الگ کردئیے گئے ہیں۔ اسی طرز پر پرکرناٹک میں بھی عہدے الگ الگ لیڈروں کو دئیے جائیں۔ بتایا جارہا ہے کہ وینو گوپال نے سدارامیا کو منانے کی بہت کوشش کی لیکن وہ نہیں مانے توان کے روبرو دو تجویزیں رکھی ہیں۔ اپوزیشن لیڈر او رسی ایل پی لیڈر کے عہدوں کے لیے الگ الگ لیڈروں کو نامزد کرنے کی ہائی کمان سے کوشش کریں گے۔ آپ کے پی سی سی صدر کا عہدہ قبول کرلیں لیکن سدارامیا نے موجودہ حالات میں یہ ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کردیا ہے۔ یہ بات ہائی کمان کے لیے دردِ سر بن گئی ہے۔ سدارامیا کو الگ کرنے سے آئندہ دنوں سے پیچیدہ سیاسی حالات کا سامنا کرنا پارٹی کے لیے مشکل ہے۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا