English   /   Kannada   /   Nawayathi

مسلمانوں کا خون بہانے والے شخص کو نوبل ایوارڈ سے نوازا جانا ایک گھٹیا اور شرمناک حرکت:ایردوان

share with us

:12دسمبر2019(فکروخبر/ذرائع)سویڈن میں منعقدہ تقریب کے ساتھ  نوبل  ایوارڈ اپنے حقداروں تک پہنچ گئے ہیں۔تقریب میں 2019 نوبل ادبیات ایوارڈ  آسٹریلیا کے مصنف 'پیٹر ہینڈکے'  کو دئیے جانے کے خلاف دنیا بھر سے سخت ردعمل کا اظہار کیا گیا ہے۔

سویڈش اکیڈمی کے نوبل اکیڈمی ایوارڈ سے متعلق فیصلے کے خلاف احتجاج کے طور پر ترکی، کوسووا، البانیہ اور کروشیا نے ایوارڈ کی تقریب میں شرکت نہیں کی۔

 77 سالہ پیٹر ہینڈکے کو سرب قصاب میلوسے وچ کے مداح  کے طور پر جانا جاتا ہے۔ وہ سربرنیٹسا  کی نسل کشی کو تسلیم نہیں کرتے اور ان کا دعوی ہے کہ بوسنیائی باشندوں نے خود اپنے آپ کو ہلاک کیا ہے۔

نوبل ادبیات ایوارڈ پیٹر ہینڈکے کو دئیے جانے کے خلاف صدر رجب طیب ایردوان نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ "مسلمانوں کا خون بہانے والے شخص کو نوبل ایوارڈ  سے نوازا جانا ایک گھٹیا اور شرمناک حرکت ہے"۔

سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں جمع  ماہرین اور صحافیوں نے ہینڈکے سے ایوارڈ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

سویڈش صحافی کرسٹینا ڈاکٹارے  نے بھی نسل کشی کے انکاری  ہینڈکے کو نوبل ایوارڈ دئیے جانے کے خلاف ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

کرسٹینا سربرنیٹسا  نسل کشی کے زمانے میں وہاں موجود تھیں اور اس بارے میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ "میں نے نسل کشی کی گواہ ہوں۔ ایوارڈ پیٹر ہینڈکے کو دئیے جانے کی وجہ سے میں، 1988 میں  اقوام متحدہ امن فورس میں فرائض ادا کرنے پر مجھے دئیے جانے والے نوبل ایوارڈ کو واپس کر دوں گی"۔

کیمیا نوبل ایوارڈ یافتہ ترک سائنس دان ڈاکٹر عزیز سانجار نے بھی اس فیصلے کے خلاف ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے  کہ سربرنیٹسا کے شہدا کے سبز غلافوں میں لپٹے قطار در قطار تابوتوں والی ایک تصویر تھی جسے میں نے 5 سال تک اپنے آفس کے داخلی حصے میں اپنے نام کی تختی کے ساتھ لٹکائے رکھا تاکہ ہر روز اس نسل کشی کو یاد کروں۔ میں، سربوں کے ہمارے بوسنیائی بھائیوں کو ترک کہہ کر  پکارنے سے بھی واقف ہوں"۔

ترکی کی وزارت دفاع نے بھی جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ نوبل ادبیات ایوارڈ پیٹر ہینڈکے کو دے کر تمام انسانی و اخلاقی اقدار کو پاوں تلے روند دیا گیا ہے۔

ترکی کی حزب اقتدار   جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے ترجمان عمر چیلک نے بھی جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ " ایک انسانیت کے مجرم کو بے قصور ثابت کرنے  کی وجہ سے مشہور  شخص کی عزت افزائی نے نوبل ایوارڈ   کے اعتبار کو بھی مجروح کر دیا ہے"۔

بوسنیا ہرزیگوینیا کے اسمبلی اسپیکر باکر عزت بیگووچ نے کہا ہے کہ "ہینڈکے بوسنیا ہرزیگوینیا میں سب کچھ جانتا تھا ،ایوارڈ دینے والے بھی ہینڈکے کو اچھی طرح جانتے  ہیں۔ وہ اس کے ساتھ ہر جرم میں شامل تھے۔ یا تو اس ایوارڈ کو منسوخ کیا جائے یا پھر اس ایوارڈ کا کوئی مفہوم باقی نہیں بچے گا۔ اب کے بعد یہ ایوارڈ ایک سوالیہ نشان کے طور پر رہے گا۔"

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا