English   /   Kannada   /   Nawayathi

راجیہ سبھا :امت شاہ نے کہا بل مسلمانوں کے خلاف نہیں ،کانگریس نے کہا لوگوں کو تقسیم کرنے والا بل

share with us

نئی دہلی :11دسمبر2019(فکروخبر/ذرائع)شہریت ترمیمی بل 2019 لوک سبھا میں منظور ہوچکا ہے ۔ بدھ کو اس بل کو راجیہ سبھا میں پیش کردیا گیا ہے ۔ راجیہ سبھا میں بل کو پیش کرتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ اس بل سے کروڑوں لوگوں کو کافی امیدیں ہیں ۔ شاہ نے کہا یہ یہ بل پناہ گزینوں کو حق اور مساوات فراہم کرنے والا بل ہے ۔ ہم مساوات کا حق دینے کیلئے یہ بل لے کر آئے ہیں ۔ ساتھ ہی ساتھ امت شاہ نے ایک مرتبہ پھر دعوی کیا کہ یہ بل مسلم طبقہ کے خلاف نہیں ہے ، اس لئے ملک کے مسلمانوں کو فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔

وہیں کانگریس نے اس بل کی سختی سے مخالفت کی ،کانگریس لیڈر آنند شرما نے بل پر بحث کرتے ہوئے امت شاہ کو کئی ایسی تاریخی باتیں بتائیں جو شہریت ترمیمی بل 2019 پر سوالیہ نشان کھڑے کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر نئی تاریخ لکھنے کے لیے بی جے پی نے قدم آگے بڑھائے ہیں تو یہ خطرناک ہے اور اس پر غور کیا جانا چاہیے۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ گاندھی جی کا چشمہ صرف اشتہار میں لگانے کے لیے نہیں ہوتا بلکہ اس چشمے سے ہندوستان کو دیکھیے۔ گاندھی جی کی نظر میں یہ بل غلط ہے اور ان کے نظریات کے منافی ہے۔

 

شہریت بل کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ یہ بل ان لوگوں کو شہریت دے گا جو مذہب کی بنیاد پر استحصال کے شکار ہوئے ہیں ۔ ہم پڑوسی ممالک سے آئے استحصال کے شکار پناہ گزینوں کو تحفظ فراہم کرائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس بل میں شمال مشرقی ریاستوں کا بھی خیال رکھا ہے ۔ ہماری حکومت شمال مشرقی ریاستوں کے مفادات کے تحفظ کیلئے پابند عہد ہے ۔

اپوزیشن پارٹیاں راجیہ سبھا میں اس بل کی مخالفت کریں گی ۔ راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد نے کہا کہ راجیہ سبھا میں 13 ایسی پارٹیاں ہیں ، جو اس بل کی حمایت میں نہیں ہیں ، میں نے ان سبھی پارٹیوں کے لیڈروں سے بات کی ہے ۔ یہ سبھی پارٹیاں شہریت ترمیمی بل کے خلاف ووٹ کریں گی ۔ غلام نبی آزاد نے مزید کہا کہ یہ حکومت معیشت ، بے روزگاری اور مہنگائی کے معاملہ پر بات نہیں کرتی ۔ بی جے پی کی دلچسپی صرف مذہب کی بنیاد پر ملک کو تقسیم کرنے میں ہے ۔

ادھر بی جے پی کو امید ہے کہ یہ بل راجیہ سبھا میں آسانی سے منظور ہوجائے گا ۔ بی جے پی کی زیر قیادت این ڈی اے سے وابستہ ذرائع کے مطابق راجیہ سبھا میں بل کی حمایت میں 124 سے 130 ووٹ پڑسکتے ہیں جبکہ اس بل کو منظور ہونے کیلئے 121 ووٹوں کی ہی ضرورت ہوگی ۔

دراصل فی الحال راجیہ سبھا میں اراکین کی کل تعداد 240 ہے ۔ یعنی بل پاس کرانے کیلئے 121 ووٹوں کی ضرورت ہوگی ۔ این ڈی اے کو 116 اراکین کی حمایت حاصل ہے ۔ بی جے ڈی کے سات اراکین بل کی حمایت میں ووٹ کریں گے ۔ وائی ایس آر کانگریس کے دو اراکین بھی بل کی حمایت کرسکتے ہیں ۔ یعنی این ڈی اے کو 125 اراکین کی حمایت ملتی نظر آرہی ہے ۔ تاہم این ڈی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کو 124 سے 130 ووٹ مل سکتے ہیں ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا