English   /   Kannada   /   Nawayathi

دفعہ 370: 'سماعت کے لیے کسی بڑے کمرے کی ضرورت نہیں'

share with us

نئی دہلی :10دسمبر2019(فکروخبر/ذرائع)سپریم کورٹ نے آج کہا کہ 'جموں وکشمیر میں دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کو چیلینج کرنے والی درخواستوں کی سماعت کے لیے عدالت کے کسی بڑے کمرے کی ضرورت نہیں ہے'۔

جسٹس این وی رمنا کی سربراہی میں پانچ ججوں پر مشتمل بینچ نے جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کے خاتمے کو چیلینج کرنے والی درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئی یہ باتیں کہیں۔

سپریم کورٹ کے وکیل منوہر لال شرما جو اس معاملے میں درخواست گزاروں میں سے ایک ہیں، نے آئینی بنچ سے درخواست کی کہ اس سماعت کو عدالت کے بڑے کمرے میں جاری رکھا جائے اور ساتھ ہی براہ راست نشریہ کی اجازت دی جائے۔

تاہم عدالت عظمیٰ نے ان کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ’ اس کے لیے بڑے کمرے والی عدالت کی ضرورت نہیں ہے‘۔

یاد رہے کہ عدالت عظمیٰ نے 5 دسمبر کو دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر سماعت کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔ یہ درخواست ایڈوکیٹ ویراگ گپتا کے توسط سے دائر کی گئی ہے۔

درخواست میں انہوں نے کہا ہے کہ“دفعہ 370 سے متعلق معاملات بہت اہم ہیں اوربھارتی و بین الاقوامی میڈیا بھی اس کا وسیع پیمانے پر کوریج کرتے ہیں۔ گپتا نے بتایا کہ عدالت کے ذریعہ باضابطہ طور پر درست معلومات فراہم نہ کرنے کی صورت میں کارروائی غلط تشہیر کا شکار ہوسکتی ہے‘۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ اکیسویں صدی کے ڈیجیٹل انڈیا میں یہ ناقابل تصور ہے کہ اعلیٰ عدالت اپنی کارروائی ریکارڈ نہیں کررہی ہے۔

واضح رہے کہ 5 اگست کو مرکزی حکومت نے 370 کو ختم کرکے ریاست کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کر دیاہے۔ اس فیصلے کے بعد سے ہی وادی کشمیر میں غیر یقینی صورتحال اور اضطرابی کیفیت جاری ہے۔
وادی میں انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس خدمات بدستور معطل ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا