English   /   Kannada   /   Nawayathi

حیدر آباد انکاونٹر : پولس کی کارروائی پر اٹھے سوال ، جانچ کا مطالبہ

share with us

حیدرآباد:06دسمبر2019(فکروخبر/ذرائع)حیدرآباد میں خاتون ویٹرنری ڈاکٹر کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے بعد اس کو قتل کرنے کے ملزمان کے خلاف مقدمہ چلائے جانے سے قبل ہی پولس کی طرف سے انکاؤنٹر میں مار گرائے جانے پر قانون کے ماہرین اور خود ملزمین کے اہل خانہ نے سوالات اٹھائے ہیں۔ دو ٹرک ڈرائیوروں اور دو کلینرز کے لواحقین کا کہنا ہے کہ اگر عدالت انہیں مقدمے کی سماعت کے بعد سزا دیتی تو وہ ذرا بھی افسردہ نہیں ہوتے۔جبکہ قانون کے ماہرین کا ماننا ہے کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ہو نی چاہئے ، اس طرح کسی کو گولی مارنے قانون اور عدالت کی کیا ضرورت رہ جاتی ہے ، قانون کے ماہرین نے معاملہ کی جانچ کا مطالبہ کیا ہے

سینئر ایڈوکیٹ پونیت متل نے کہا کہ پراسرار مقابلے کے پیچھے اصل تصویر منظر عام پر لانے کے لئے فوری طور پر اس معاملے کی تحقیقات کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا ، ’’اس مقابلے کے پیچھے کی وجوہات کی تحقیقات ہونی چاہئے۔ ملزم کے اہل خانہ بھی اس معاملے کی تحقیقات کے لئے عدالت سے رجوع کر سکتے ہیں۔‘‘ وہیں، سینئر ایڈوکیٹ سنجے پاریکھ نے کہا کہ قانون کے مطابق انکاؤنٹر کی تحقیقات قتل کی طرح ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا، ’’قانون کے مطابق، مبینہ مقابلے میں ملوث پولس افسران کے خلاف مقدمہ درج کیا جانا چاہئے اور اس کی تفتیش ہونی چاہئے۔‘‘

 

اطلاعات کے مطابق پولس جب ملزمان کے مقابلے میں ہلاک ہونے کی خبر لے کر تلنگانہ کے نارائن پیٹ ضلع میں مقیم ان کے اہل خانہ تک پہنچی تو وہ دنگ رہ گئے۔ میڈیا اہلکار جب بات کرنے ان کے لئے کلیدی ملزم (میڈیا رپورٹوں کے مطابق) محمد پاشا عرف عارف کی والدہ نے گھر پہنچے تو وہ پھپھک پھپھک کر رونے لگی۔ روتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’میں نے اپنے بیٹے کو کھو دیا۔ اب تم مجھ سے کیا سننا چاہتے ہو؟‘‘ عارف کے والد محمد حسین اور دیگر رشتے دار اس کی لاش لینے کے لئے رنگا ریڈی ضلع کے شاد نگر کے لئے روانہ ہو گئے۔

اسی اثنا میں ایک اور ملزم چتاکنٹا چیناکیشولو کی حاملہ بیوی رینوکا چاہتی ہے کہ پولس اسے بھی قتل کر دے۔ رینوکا نے کہا، ’’میں اپنے شوہر کے بغیر نہیں رہ سکتی ہوں۔ مجھے بھی مار ڈالو۔‘‘ رینوکا نے مزید کہا ، ’’پولس نے میرے شوہر کو یہ کہتے ہوئے اٹھایا تھا کہ وہ اسے واپس لائیں گے لیکن انہوں نے اسے مار ڈالا۔‘‘ دونوں کی شادی ایک سال قبل ہوئی تھی۔

تیسرے ملزم جولو شیوا کے والد راجپا حیران ہیں کہ ماضی میں پولس نے ملزم کو ایسی سزا کیوں نہیں دی! انہوں نے سوال کیا، ’’صرف میرے بیٹے اور باقی تینوں کو ہی کیوں مارا گیا؟‘‘

وہیں چوتھے ملزم جولو نوین کے والد ایلپا نے الزام لگایا کہ پولس نے اسے اپنے بیٹے سے ملنے بھی نہیں دیا۔ انہوں نے کہا، ’’پولس کو چاہئے تھا کہ ہمیں اس سے ملاقات کی اجازت دیتے، بات کرنے دیتے۔ پولس کے پاس پورا وقت تھا کہ وہ اسے اور دوسرے ملزمان کو عدالت میں پیش کرتی اور انہیں قصوروار ثابت کرتی۔‘‘

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا