English   /   Kannada   /   Nawayathi

راہل بجاج نے امت شاہ سے ملک کے حالات اور پرگیہ کو لے کر پوچھے تلخ سوالات

share with us

ممبئی:02 دسمبر2019(فکروخبر/ذرائع) بجاج گروپ کے چیئرمین راہل بجاج نے مودی حکومت پر جم کر نشانہ سادھا ہے۔ انہو ںنے حکومت میں شامل اہم وزراء کے سامنے ہی اپنے من کی بات کہی ہے۔ حکومت پر نشانہ سادھتے ہوئے انہوں نے لنچنگ سے منسلک معاملوں میں مناسب اقدام کی کمی، پرگیہ ٹھاکر کے متنازعہ بیانات ، کشمیراور کارپوریٹ دنیا میں مرکزی حکومت پر تنقید کرنے کی گھٹی ہمت کو لے کر اپنی بات رکھی۔ ان کے سامنے اسٹیج پر مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ، وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن اور وزیر پیوش گوئل بیٹھے تھے۔ ممبئی میں دی اکنامک ٹائمس کے ایوارڈ فنکشن میں راہل بجاج نے کہاکہ ’’کوئی بولے گا نہیں،کوئی بولے گا نہیں،انڈسٹریلسٹ فرینڈ، میں یہ بات کھلے عام کہوں گا، ایک ماحول پیدا کرنا ہوگا، یوپی اے ۲ میں تو ہم کسی کو بھی گالی دے سکتے تھے، آپ اچھا کام کررہے ہیں، اس کے بعد بھی ہم آپ کو کھلے عام تنقید کریں، ہمیں یقین نہیں ہے کہ آپ اس کو برداشت کرلیں گے۔انہوں نے کشمیر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ جموں کشمیر کے حالات کے بارے میں درست جانکاری کےلیے آپ کو کشمیر جاناچاہئے، راہل بجاج نے کہاکہ آپ (امیت شاہ) وزیر داخلہ ہونے کے ناطے آپ کو کشمیر گھومنے جاناچاہئے اور دیکھنا چاہئے کہ کشمیر میں حالات بہتر ہیں؟ انہوں نے یہ بھی کہاکہ ملک میں ڈر کا ماحول ہے اور لوگ حکومت پر تنقید کرنے سے ڈرتے ہیں۔امیت شاہ نے راہل بجاج کے تبصرہ کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے ناتھو رام گوڈسے کے تعلق میں بی جے پی ممبرپارلیمنٹ پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے بیان کی سخت مذمت کی ہے۔شاہ نے تنقید پر کہا کہ یہ صرف ہوا بنایا گیا ہے اگر کسی حکومت کے بارے میں سب سے زیادہ لکھا گیا ہے تو وہ مودی سرکار کے خلاف لکھاگیا ہے پھر بھی اگر ایسا ماحول بنتا ہے تو ہمیں اسے سدھارنے کی کوشش کرنی پڑے گی۔ انہوں نے کہاکہ نہ آپ کو کوئی ڈراناچاہتا ہے نہ ہم نے ایسا کچھ کیا ہے کہ کوئی بولے تو حکومت کو فکر ہو، ہماری حکومت شفاف طریقے سے چل رہی ہے ہمیں کسی مخالفت کا ڈر نہیں ہے اگر کوئی مخالفت کرے گا تو ہم اس کامیرٹ دیکھ کر ہم اپنے آپ کو سدھارنے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے کشمیر کے تعلق سے راہل بجاج کے تبصرہ پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں وزیر داخلہ ہونے کے طور پر بزنس مین سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ کشمیر جائیں اور وہاں کے حالات دیکھیں، شاہ نے کہاکہ جہاں تک انٹرنیٹ سے پابندی ہٹانے کی بات ہے تو پوری طرح قانون اور نظم ونسق کا معاملہ ہے، اس تعلق سے مقامی انتظامیہ کو فیصلہ لینا ہے، انہو ںنے بتایا کہ کشمیر میں اب صرف ۶۳۰ لوگ ہی جیل میں ہیں ان میں صرف ۱۱۲ سیاسی افراد نظر بندہیں۔ راہل بجاج کے بیان پر کانگریسی لیڈر جے رام رامیش نے کہاکہ اشتہاروں میں انڈین کارپوریٹ انڈسٹری کا ایک ٹیگ لائن ہے کہ آپ بجاج کو ہرا نہیں سکتے ہیں، وزیر داخلہ امیت شاہ کو بھی پتہ چل گیا ہے کہ وہ بجاج کو چپ نہیں کر سکتے ہیں، وہیں کانگریسی لیڈر ابھیشیک منو سنگھوی نے کہاکہ کئی سالوں بعد کارپوریٹ دنیا سے جو اب تک اپوزیشن کو ہی نصیحت دیتے آئے ہیں کسی نے ہمت دکھا کر سچائی کہی ہے۔ کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے کہاکہ صرف بزنس مین ہی نہیں، ہر طبقے میں ایک ڈر کا ماحول بناہوا ہے، سبھی یہ بات کہہ رہے ہیں ، یوپی اے کے وقت لوگ پرائم ٹائم کا استعمال کرکے حکومت پرتنقید کیاکرتے تھے، اور اس کی سنسکرتی بھی ہونی چاہئے، یہ صحت مند روایت ہے، لیکن آج لوگ حکومت کے بارے میں بات کرنے سے بھی ڈرتے ہیں، انہو ںنے کہاکہ اس حکومت نے اشتعال انگیز خیالات کو بھی بہت عام کیا ہے کہ ایک ممبر پارلیمنٹ جو گوڈسے کو دیش بھکت کررہی ہیں ہم اور کیا کہہ سکتے ہیں۔ کانگریسی لیڈر اور اداکارہ ارملا ماتونڈکر نے بھی اس معاملے میں تبصرہ کیا ہے، ارملا ماتونڈکر نے کہاکہ موجودہ سماجی مسائل پر نہیں بولنے کےلیے کئی بار ایکٹرس کو تیکھے تبصرے کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لیکن بزنس مینوں کا کیا؟ ہمیں راہل بجاج جیسی شخصیتوں کی ضرورت ہے جو دوسروں کے لیے کھڑے ہوسکیں۔ عام آدمی پارٹی کے ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے کہاکہ یہ حقیقت ہے جوئی حکومت کو آئینہ دکھانے کی کوشش کرتا ہے تو اس کے پیچھے سی بی آئی چھوڑ دی جاتی ہے یا ای ڈی یا دیگر جانچ ایجنسیوں کو لگا دیاجاتا ہے اور اسے پریشان کیاجاتا ہے، انہو ںنے کہا یہ موجودہ حکومت کا رویہ ہوگیا ہے جس کا ذکر راہل بجاج نے کیا ہے۔ سی پی ایم لیڈر حنان ملا نے کہا کہ آج پورے ملک میں خوف کا ماحول ہے، سماج کے ہر طبقے کے لوگ مودی حکومت سے ناخوش ہیں، انہوں نے کہا کہ ایسے حالات جمہوری ملک کے لیے خطرناک ہیں، انہوں نے کہا کہ راہل بجاج کے بیان سے ہم پوری طرح راضی ہیں، لیکن اس آواز کو اُٹھانے میں تھوڑی دیر ہوگئی ہے یہ آواز پہلے اُٹھنی چاہئے تھی، انہو ںنے کہا کہ اگر بزنس مین طبقہ متحد ہوکر آواز اُٹھائے تو حکومت کا راستہ تھوڑا گھوم سکتا تھا لیکن آج بات بہت آگے نکل گئی ہے۔ بالی ووڈ میوزک ڈائریکٹر وشال ڈڈلانی نے ٹوئٹ کیا ہے انہو ںنے لکھا ’’راہل بجاج اکلوتے ایسے بزنس مین ہیں جو حکومت کے خلاف سچ بولنے کی ہمت رکھتے ہیں، ایمانداری سے کہتا ہوں تو یہ حیرت کی بات ہے کہ ایک شخص ایسا موجود ہے آپ کےلیے ۔ راہل بجاج کے بیان پر بی جے پی کے قومی ترجمان گوپال کرشنن اگروال نے کہاکہ اپوزیشن یہ کمپئن حکومت کے خلاف چلا رہی تھی اسی کے حساب سے شاید وہ اس سے متاثر ہیں یا ان کے ساتھ مل کر ایسا بیان دے رہے ہیں۔ گوپال کرشنن نے کہاکہ راہل بجاج نے دو چیزوں کو ملاکر بات کررہے ہیں، انہوں نے پرگیہ سنگھ ٹھاکر کا معاملہ اُٹھایا جس کے بارے میں بی جے پی نے اپنا رخ واضح کردیا ہے او ران کے خلاف کارروائی کی ہے، انٹالرینس اور لنچنگ والے مسئلے پر بھی اپنی بات کہی ہے جہاں تک کارپوریٹ کی بات ہے تو اس میں واضح طور پر کہنا ہے کہ کمپنی لاکے تحت بہت ہی اہم قدم حکومت اُٹھا چکی ہے۔ ایک کمیٹی ٹھائی گئی تھی حکومت نے اور اس کی رپورٹ آچکی ہے ۔واضح رہے کہ راہل بجاج کے اس بیان کے بعد سوشل میڈیا پر ان کی کافی تعریفیں ہورہی ہیں، تو کئی لوگ ان کی اس بات کو لے کر کئی میمس شیئر کررہے ہیں اور این ڈی اے حکومت کو ٹرول کررہے ہیں ایک یوزر نے ایک فوٹو شیئر کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ای ڈی سی بی آئی اور آئی ٹی کی ٹیم بجاج آفس پہنچتی ہی ہوگی۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا