English   /   Kannada   /   Nawayathi

 انتظامیہ مسجد طلحہ بن عبیداللہ،طلحہ کالونی بھٹکل میں جلسہ سیر ت النبی  ﷺ کا انعقاد 

share with us


نبی سے محبت اور ان کے بتائے ہوئے طریقہ پر عمل کر زندگی گذارنے پر علماء نے دیا زور 


بھٹکل: یکم دسمبر 2019(فکروخبر نیوز)  انتظامیہ مسجد طلحہ بن عبیداللہ،طلحہ کالونی بھٹکل میں سیر ت النبی  ﷺ کے عنوان پر ایک جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا جس میں شبینہ مکتب کے بچے اور بچیوں نے اپنا بہترین پروگرام پیش کرتے ہوئے سیرت کے مختلف عنوانات کے تحت مکالمے، تقاریر، نعتیں اور دیگر پروگرامات پیش کیے۔ سود کے عنوان پر بچوں نے دلچسپ مکالمہ پیش کیا جس میں سود کی لعنت اور معاشرہ پر مرتب ہونے والے مضر اثرات کو واضح انداز میں اجاگر کرتے ہوئے اس لعنت سے دوررہنے کی عوام کو نصیحت کی گئی۔ اس کے ساتھ ساتھ کوئز کے پروگرام کے ذریعہ حاضرین کو سیرت النبی ﷺ کے متعلق ضروری معلومات بھی دی گئی۔ پروگرام کو دیکھنے کے بعد بچوں کی کوششوں پر اسٹیج پر موجود مہمانان نے مبارکباد پیش کرتے ہوئے خصوصی طور پر ان پر محنت کرنے والے شبینہ مکاتب کے اساتذہ کو بھی مبارکباد پیش کی اور ان کی خدمات کی سراہنا کرتے ہوئے مزید بہتر سے بہتر انداز میں ان بچوں کو دینی اور دعوتی کاموں کے لیے تیار کرانے کی مہمانان نے نصیحت کی۔ 
اسٹیج پر موجود مہتمم جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا مقبول احمد کوبٹے ندوی نے اپنے بیان میں سیرت النبی ﷺ سے ہماری نسبت کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ نسبت سے جب چیزوں کی قیمت میں اضافہ ہوتا ہے تو اللہ کے رسول کی نسبت سے ہمارے درجات میں اضافہ میں کوئی شک وشبہ کی گنجائش نہیں ہے۔ جب رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک سوال حضرت جبرئیل سے کیا جس کو لے کر وہ اللہ کے پاس جب چلے گئے تو جبرئیل نے بھی واپس آکر اللہ کے نبی ﷺ کو جو بات بتائی تھی وہ یہ تھی کہ آج میں اللہ تعالیٰ سے اتنا قریب ہوا اس سے پہلے اتنا قریب نہیں ہوا تھا۔مولانا نے کہا کہ غور کرنے کا مقام ہے کہ اللہ کے نبی کی ایک بات لے کر جب جبرئیل اللہ کی خدمت میں جارہے ہیں تو نسبت کی وجہ سے وہ اللہ تعالیٰ سے انتہائی قریب ہوئے۔ مولانا نے اس نسبت کی لاج رکھنے اور احکاماتِ خداوندی کو اپنے زندگی میں عملی طور پر داخل کرنے کی بھی نصیحت کی او رکہا کہ ہم ہر کام کرنے سے قبل اس بات کا ضرور خیال رکھیں کہ اس میں اللہ کی رضا حاصل کرنی ہے۔ مال کا حصول جو انسان کی بنیادی ضرورت ہے اگر اس میں بھی ہم حلال کمائی اور اللہ کی طرف سے ڈالی گئی ذمہ داریوں کے احساس کے ساتھ اس کے لیے کوششیں کریں گے تو یہ بھی ایک عبادت بن جائے گا 
فکروخبر کے ایڈیٹر انچیف مولانا سید ہاشم نظام  ندوی نے بچوں کے پروگرام پر انہیں، ان کے والدین اور اساتذہ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ جس انداز سے بچوں نے یہاں پروگرام پیش کیا اور چند بول اسٹیج پر آکر بولے، اس کو آپ معمولی نہ سمجھیں، کوئی نہیں جانتا ہے کہ آگے چل کر ان بچوں میں کون ہمارے ان صلحاء اور کابرین کی طرح بنے گا جن کے ذریعہ اللہ نے لاکھوں نہیں کروڑوں انسانوں کو ہدایت سے نوازا۔ یہ بچے اپنے اپنے علاقوں اور بستیوں کی تقدیر چمکانے والے ہوں گے، آج یہ شبینہ مکاتب میں پڑھ رہے ہیں لیکن کل کو یہی بچے داعی او رمبلغ بن کر نکلیں گے۔ مولانا نے اپنے تقریر میں اس بات پر زوردیا کہ اپنے بچوں کو شبینہ مکاتب میں پابندی کے ساتھ بھیجا جائے جس کا سب سے بڑا فائدہ بچوں کے ساتھ ساتھ ان کے والدین کو بھی ہوگا۔ اللہ تعالیٰ آخرت میں بہت ہی بڑے اعزاز سے نوازے گا اور عذاب سے محفوظ رکھے گا۔ مولانا نے کہا کہ ہم اللہ کے کسی بھی حکم کو حقیر نہ سمجھے کیونکہ حکمِ خداوندی کی عظمت ہمارے دلوں سے ختم ہونے اور اس کی حقارت دل میں پیدا ہونے سے ہم کفر کے قریب پہنچ جاتے ہیں بلکہ بعض علماء نے صراحۃً یہ بات بیان کی ہے کہ وہ کفر میں داخل ہوگیا۔ مولانا نے اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول سے سچی محبت پیدا کرنے اور کثرت سے درود پڑھنے کی بھی نصیحت کی۔ 
مدرسہ دار التعلیم والتربیہ کے صدر مدرس مولانا شجاع الدین ندوی نے کہا کہ نبی کی اتباع کو اپنے زندگی میں لازم پکڑلیجئے او ریہ ایسی چیز ہے جس کے ذریعہ انسان فخر کرسکتا ہے اور کہہ سکتا ہے کہ میں افضل الرسل ﷺ کی اتباع کررہا ہوں۔ ساتھ ہی ساتھ اس بات کی نیت اور پختہ ارادے بھی کریں کہ ہم اللہ کے نبی ﷺ کے طریقوں کو اپنے زندگی میں اپنائیں گے۔ مولانا نے اپنے بیان میں نماز کی اہمیت اور اس کو پابندی کے ساتھ اداکرنے پر بھی زور دیا۔ 
واضح رہے کہ اس پروگرام کے انعقاد میں شبینہ مکاتب کے اساتذہ کے ساتھ ساتھ محلہ کے نوجوانوں نے بھر پور ساتھ دیا ہے جس پر حاضرین نے اپنی مسرت کا اظہار کیا۔ آصف ابن سلیمان قلندر نے نوجوانوں کے اس جذبہ پر چند اشعار لکھے جس میں انہو ں نے نوجوانوں کے اس دینی جذبہ کو سلام پیش کرتے ہوئے مستقبل میں یہی جذبہ اور نیت کے ساتھ زندگی گذارنے کے عزم کے اصرار پر زور دیا ہے۔ جلسہ میں نظامت کے فرائض مولانا احمد عیاد ایس ایم ندوی اور مولانا مظفر لونگی ندوی مولانا ناصر شیخ ندوی نے بحسنِ خوبی انجام دئیے۔ اسٹیج پر محلہ کے ذمہ داران بھی موجود تھے۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا