English   /   Kannada   /   Nawayathi

بھٹکل میں پیاز کی قیمت 120روپئے تک جا پہنچی، قیمتوں میں کمی کے کوئی امکانات نہیں 

share with us

بھٹکل 30/ نومبر 2019(فکروخبر نیوز) پیاز کاٹنے وقت آنسو نکلنا عام بات ہے لیکن آج کل تو پیاز کا نام سن کر ہی آنسو نکلنے لگے ہیں ، فی الحال پیاز کی قیمتوں میں کمی واقع ہونے کے بھی کوئی امکانات نظر نہیں آرہے ہیں۔  کھانا تیار کرنے میں جتنا پیاز کا استعمال ہوتا ہے اتنا کسی اور چیز کا نہیں ہوتا ہے لیکن سخت ضرورت کے باوجود اب پیاز خریدنا آسان نہیں ہے۔ جو کبھی بیس سے تیس روپئے کے درمیان فروخت کی جاتی ہے اب اس کی قیمت ایک سو روپئے سے تجاوز کرچکی ہے۔ آج بھٹکل میں پیاز کی قیمت 120روپئے درج کی گئی ہے جو ریکارڈ توڑ ہے۔ خبروں کے مطابق ستمبر کے شروعاتی پندرہ روز میں پیاز کی قیمت تیس روپئے تھی،اس کے بعد روز پیاز کی قیمت میں اضافہ ہونے لگا اب 120روپئے تک پہنچ گئی ہے۔ لوگوں کے مطابق میں ان قیمتوں میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔ 
    ترکاری کی دکانوں کے علاوہ محلوں کی نکڑوں پر واقع دکانوں میں بھی پیاز آسانی کے ساتھ دستیاب تھی لیکن پیاز کی خریداری کے لیے ایک کلومیٹر سے پانچ کلومیٹر کا سفر طئے کرنا پڑرہا ہے بلکہ مضافاتی علاقوں کو دس کلومیٹر تک کا سفر کرنا ناگزیر بن گیا ہے کیونکہ محلوں کے دکانداروں کی بھی پیاز کی خریداری کی ہمت نہیں ہورہی ہے۔ اسی وجہ سے اب پیاز کی خریداری کے لیے آنے جانے کے کرایہ کا اضافی بوجھ بھی عوام کو برداشت کرنا پڑرہا ہے۔ 
    وہاٹس اپ میں موصول ہونے والی مختلف تصاویر میں پیاز کی تصاویر کے ساتھ اس کی قیمت بھی لکھ دی گئی ہے۔ قیمتوں کے اس ریکارڈ توڑ اضافہ میں بعض افراد نصف قیمت میں پیاز فروخت کرنے کا دعویٰ کررہے ہیں۔ عوام کی باتوں کو تسلیم کیا جائے تو آپ کو اس نتیجہ پر پہنچنے میں دیر نہیں لگے گی کہ بازار کی قیمت سے آدھی قیمت پر فروخت ہونے والی پیاز اور موجودہ دام والی پیاز میں خاصا فرق ہے لیکن اب عوام مال دیکھے بغیر دام دیکھ رہی ہے اور کم قیمت میں خریدکرکے صرف دل کو تسلی دے رہی ہے کہ میں نے کم قیمت میں پیاز خریدی لیکن خریدار کو اچھی طرح یہ بھی معلوم ہے کہ کم قیمت پر خریدی گئی پیاز سے  لذیذ کھانا تیار نہیں ہوسکتا۔مہنگائی کی مار تلے دبے جارہی عوام نے پیاز کی قیمت نے اضافی بوجھ ڈال دیا ہے جس کو نہ چاہتے ہوئے برداشت کرنا پڑرہا ہے۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا