English   /   Kannada   /   Nawayathi

سیرت کے مطالعہ سے پیدا ہونے والا جذبہ کوئز اور معلوماتی کتابوں سے نہیں ہو سکتا ، مجلس ملیہ کے زیر انتظام ہوئےجلسہ سیرت النبی میں مولانا عبید الرحمن اطہر ندوی کا خطاب

share with us

بھٹکل 27/ نومبر 2019(فکروخبرنیوز)مجلس ملیہ نوائط کالونی کے زیراہتمام جلسہ سیرت النبی ﷺونعتیہ مسابقہ بروزمنگل بعد عشاء مسجد تنظیم نوائط کالونی کے احاطہ میں منعقد ہوا جس میں بطورِ مہمانِ خصوصی مولانا احمد عبیدالرحمن اطہر ندوی نے شرکت کرتے ہوئے اپنا خطاب فرمایا۔ مولانا نے اپنے خطاب میں سیرت النبی  ﷺ کے مطالعہ کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ جو جذبہ سیرت کے مطالعہ سے پیدا ہوتا ہے وہ کوئزاور اس طرح کی دیگر معلوماتی کتابیں پڑھنے سے پیدا نہیں ہوسکتا۔ مولانا نے کہا کہ آج کل لوگ بہت سی کتابیں اپنے مطالعہ میں رکھتے ہیں لیکن آپ ان سے یہ پوچھ لیجئے کہ سیرت کی کوئی کتاب آپ نے پڑھی ہے تو اس کا جواب نفی میں ملے گا۔ باوجود اس کے کہ انہیں معلوم ہے کہ سیرت کا مطالعہ ہماری زندگی کے لیے کتنا فائدہ مند ہیں لیکن اس کواہمیت نہیں دی جارہی ہے۔ مولانا نے سیرت کے مطالعہ کے تناظر میں مکہ مکرمہ او رمدینہ منور ہ کا وہ نقشہ بھی کھینچا جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کے اصحاب نے وہاں زندگی گذاری تھی۔ انہوں نے کہا کہ آج کل لوگ حج وعمرہ کے لیے پہلے سے زیادہ تعداد میں پہنچ رہے ہیں لیکن وہ جذبہئ اس وجہ سے پیدا نہیں ہورہا ہے کہ ہمیں سیرت کے ان گوشوں کے بارے میں علم ہی نہیں ہے جس کو جاننے کے بعد انسان پر ایک عجیب کیفیت طاری ہوجاتی ہے اور دنیا کی رنگ رلیوں کے باوجود لوگ اسی جذبہئ ایمانی میں سرشار نظر آتے ہیں۔ ہم لوگ جب اس پاک سرزمین کا سفر ہی کررہے ہیں تو ہمیں آپ ﷺ کے دور کے حالات معلوم کرنے چاہئیں، اوریہ جاننا اس وجہ سے ضروری ہے کہ ہمیں معلوم ہوجائے کہ کن حالات میں انہوں نے اسلام کے لیے اپنی خدمات انجام دی ہیں۔جس سے یہ دین ہم تک پہونچا ، آج جس سنگِ مرمر پر ہم نماز پڑھ رہے ہیں ایک وقت وہ بھی تھا جب وہاں صحابہ کو تکالیف سے دورچار ہونا پڑرہا تھا۔ جس طائف کے انگور ہم مزے لے کر نوش کرتے ہیں وہاں آپ  ﷺ کو وہ تکالیف دی گئیں جس کو بیان نہیں کیا جاسکتا۔ مولانا نے اپنے پورے بیان میں سیرت کے مطالعہ کی طرف حاضرین کی توجہ مبذول کرائی۔ 
    نعتیہ مسابقہ میں شبینہ مکاتب کے کل ۸۰ نمائندوں نے کی تھی شرکت 
اسی پروگرام کی ایک کڑی شبینہ مکاتب کے درمیان مسابقہ تھا جس میں کل اسی نمائندوں نے شرکت کی تھی جس میں سے مسابقہ کے لیے دو گروپ میں سولہ مساہمین کا انتخاب کیا گیا  ہر ایک گروپ میں آٹھ  آٹھ مساہمین تھے۔ہر گروپ میں سے امتیازی نمبرات سے کامیابی حاصل کرنے والے تین تین مساہمین کو انعامات سے نوازا گیا اور بقیہ مساہمین کو خصوصی انعامات دے کر ان کی ہمت افزائی کی گئی ۔
جلسہ میں مجلس ملیہ کے شبینہ مکاتب کے طلباء نے بھی اپنا پروگرام پیش کیا جس کو حاضرین نے بہت پسند فرمایا۔ 
اسکولوں کے گروپ میں 
اول مقام :  عمیر ابن عبدالباسط حفیظ   مدینہ 
دوم مقام :  محمد سہیل ابن عبدالقادر 
سوم مقام :  ابوذر ابن ابوبکر گوائی   مجلس ملیہ 

مدارس کے گروپ میں 
اول مقام :  عبدالہادی ابن مولانا عرفان ایس ایم ندوی ،  مجلس ملیہ 
دوم مقام :  محمد مسیب ابن مظہر محتشم ،  عمیر الجابری 
 سوم مقام :  محمد شعور ابن عبدالشکور عسکری ،  علوہ مسجد 

اسٹیج پر مہتمم جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا مقبول احمد کوبٹے ندوی ،  بانی وجنرل سکریٹری مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی بھٹکل مولانا محمد الیاس ندوی 
صدر مجلس ملیہ مولانا عبدالرقیب ایم جے ندوی، جنرل سکریٹری مجلس ملیہ مولانا اسامہ ندوی، خطیب مسجد تنظیم (ملیہ) مولانا محمد انصار خطیب ندوی، مجلس اصلاح وتنظیم بھٹکل کے صدر جناب پرویز ایس ایم، صدر جماعت المسلمین بھٹکل جناب محتشم جان عبدالرحمن صاحب اور دیگر حضرات موجود تھے۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا