English   /   Kannada   /   Nawayathi

رافیل معاملہ : سپریم کورٹ کے فیصلہ سے صاف ہے کہ گھپلہ ہوا ہے ، کانگریس کا جے پی سی جانچ کا مطالبہ

share with us

ئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ رافیل لڑاکا طیارہ خریداری کے معاملے میں سپریم کورٹ کے جمعرات کے فیصلے سے صاف ہے کہ اس میں گھپلہ ہوا ہے اور حکومت کو اس سودے کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) سے مستعدی سے جانچ کرانی چاہئے۔

رافیل سودا معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد راہل گاندھی نے ٹوئیٹ کیا ’’سپریم کورٹ کے جج جسٹس جوزف نے رافیل گھپلے کی جانچ کے دروازے وسیع سطح پر کھول دیئے ہیں۔ اس معاملے کی جانچ مستعدی سے اور جے پی سی سے ہی کرائی جانی چاہئے‘‘۔
غور طلب ہے کہ جسٹس کے ایم جوزف کی صدارت والی بنچ نے رافیل سودا معاملے میں مرکزی حکومت کو کلین چٹ دینے کے اپنے فیصلے کے خلاف دائر تمام نظر ثانی عرضیاں مسترد کردی ہی

کانگریس کے مواصلات محکمہ کے ترجمان رنديپ سنگھ سرجےوالا نے بعد میں یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس میں کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے لوگوں کو رافیل سودے پر عدالت کے فیصلے پر جشن منانے کی بجائے سنجیدگی سے اس معاملے کی جے پی سی سے جانچ کرانی چاہئے۔ رافیل سودے کو لے کر اس سے جو سوال کئے جا رہے ہیں اسے ان سوالات کا جواب دینا چاہئے۔

سرجے والا نے کہا کہ عدالت نے کہا ہے کہ اس سودے میں گڑبڑی سے متعلق حقائق کی جانچ عدالت نہیں کر سکتی اور اس سے صاف ہو گیا ہے کہ معاملے کی جے پی سی سے جانچ کرانے کا کانگریس کا موقف درست تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی جے پی سی سے جانچ ضروری ہے تاکہ کمیٹی تمام فریقوں کو طلب کر سکے اور معاملے کی غیر جانبدارانہ جانچ کی جا سکے۔

سرجےوالا نے کہا کہ دفاعی سودے میں بدعنوانی، خریداری، اس کے تکنیکی پہلوؤں وغیرہ کی تحقیقات کا معاملہ کورٹ کی تفتیش کے دائرے میں نہیں آتا ہے اسی لیے کانگریس اس سودے میں ہوئے بدعنوانی کے سلسلے میں عدالت جانے کی بجائے شروع سے ہی اس کی جے پی سی سے جانچ کرانے کا مطالبہ کرتی رہی ہے ۔

سرجےوالا نے کہا کہ رافیل سودے کے سلسلے میں کانگریس نے حکومت سے سوال پوچھے ہیں لیکن اس نے کسی بھی سوال کا جواب ملک کے عوام كو نہیں دیا۔ اب جب رافیل کے بارے میں دلالی ثابت ہونے لگی ہے اور عدالت نے اس میں ہوئے بدعنوانی کی تحقیقات کے دروازے کھول دیئے ہیں تو بی جے پی کے لوگ فیصلے کی اصلیت پر پردہ ڈالنے کی بجائے خوشیاں منا رہے ہیں اور ملک کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ بی جے پی حکومت کو بتانا چاہئے کہ اس نے اس سودے میں آفسیٹ ٹھیکہ سرکاری سیکٹر کی کمپنی ہندوستان ایروناٹكس (ایچ اے ایل) سے ہٹا کر سودا طے ہونے کے محض 12 دن پہلے قائم ایک ناتجربہ کار کمپنی کو کس بنیاد پر دیا تھا۔ رافیل کی خریداری ناگزیر سودے کے تحت کی جا رہی تھی تو حکومت کو بتانا چاہئے کہ اس کے حصول میں آٹھ سال کا وقت کیوں دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو جواب دینا چاہیے کہ انہوں نے 10 اپریل 2015 کو دفاعی خریداری کونسل کے حقوق کی خلاف ورزی کرکے خود اس سودے کی منظوری کس بنیاد پر دی تھی۔ انہیں یہ بھی بتانا چاہئے کہ طیاروں کی خریداری ان کی خرید سے 40 فیصد زیادہ کی شرح پر کیوں کی گئی اور ملک کو مالیاتی طور پر کیوں نقصان پہنچایا گیا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا