English   /   Kannada   /   Nawayathi

انسداد پارٹی بدلی قانون منسوخ کرنا ہی بہتر ہے :  کمارا سوامی 

share with us

بنگلورو14/ نومبر 2019(فکروخبر /ذرائع)  نااہل اراکین کے تعلق سے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمارا سوامی نے کہا ہے کہ انسداد پارٹی بدلی قانون منسوخ کرنا ہی بہتر رہے گا۔ سپریم کورٹ نے اسپیکر کے فیصلے کو درست قرار دے دیا، اس کے ساتھ ان اراکین کو الیکشن لڑنے کا بھی فیصلہ دیا۔ جمہوری نظام میں انسداد پارٹی بدلی قانون کا اب کیا فائدہ رہ گیا؟  کیا اب اس قانون کی ضرورت رہ گئی ہے؟  اس قانون کو منسوخ کیے جانے کے تعلق سے موزوں بحث ہونی چاہیے۔ انسداد پارٹی بدلی قانون سے کیوں ڈرا یا جائے۔ اب تمام کو کھلا موقع دے دیا جائے کہ وہ جب چاہیں اور جیسے چاہیں پارٹی بدل سکتے ہیں۔ کمارا سوامی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی قومی صدر نے اگر انسداد پارٹی بدلی قانون کو منسوخ کرانے میں کامیاب حاصل کرلی تو ان کو بہت شہرت مل سکتی ہے۔ پارلیمان ہی میں یہ قانون منسوخ کرنا بہتر رہے گا۔ ایک سوال کے جواب میں کمار سوامی نے کہا کہ جے ڈی ایس کی طرف سے بی جے پی کے ساتھ خفیہ معاہدہ یا سیاسی اتحاد کیے جانے کی باتیں غلط ہیں۔ یہ باتیں سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا پھیلارہے ہیں اورہوا میں پیچیدگیاں پیدا کرکے بی جے پی کو مضبوط بنارہے ہیں۔ کمارا سوامی نے کہا کہ بی جے پی کے ایسے کون سے کارنامے ہیں جن سے متأثر ہوکر ہم اس سے سیاسی اتحاد یا خفیہ معاہدہ کرلیں گے۔ گذشتہ انتخابات میں جے ڈی ایس کو بی ٹیم کہہ کر سدارامیا نے بی جے پی کو 105سیٹیں لینے میں بالواسطہ طور پر مدد کی تھیں۔ کانگریس حکومت کی حصولیابیوں پر انتخابات کا سامنا کرے۔ سی ٹی روی نے کہا ہے کہ کانگریس 50فیصد اراکین بی جے پی میں شال ہوجائیں گے۔ انتخابات کے نتائج پر بی جے پی حکومت کا مستقبل ٹکا ہوا ہے۔ سدارامیا جب وزیر اعلیٰ تھے تو مکانات کی تعمیر کا اعلان کیا تھا اس کے لیے 29000کروڑ کی ضرورت ہے۔ اسی طرح آبپاشی پروجکٹوں کے لیے بھی قابلِ لحاظ رقم درکار ہے۔ یہ دو محکموں کے منصوبے مکمل کرنے 10 سال لگیں گے۔ 

ذرائع :  ایس این بی 
 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا