English   /   Kannada   /   Nawayathi

بابری مسجد گرانے والوں پر درج مقدمہ ختم ہو ، تحریک میں ہلاک ہونے والوں کو ملے شہید کا درجہ :ہندو مہا سبھا کا مطالبہ

share with us

لکھنو:13نومبر2019(فکروخبر/ذرائع)اکھل بھارت ہندو مہاسبھا نے آج مطالبہ کیا ہے کہ 6 ڈسمبر 1992 کو بابری مسجد کو شہید کرنے والے کارسیوکوں کے خلاف جو فوجداری مقدمات ہیں ان سے دستبرداری اختیار کرلی جائے ۔ ہندو مہاسبھا نے کہا ہے کہ چونکہ سپریم کورٹ نے یہ رولنگ دی ہے کہ مسجد کے مقام پر پہلے کبھی مندر تھی اس لئے اب یہ مقدمات ختم کئے جانے چاہئیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے ہندو مہاسبھا کے سربراہ سوامی چکراپانی نے مطالبہ کیا ہے کہ جو رام بھکت 1992 میں یا اس سے قبل ایودھیا تحریک میں ہلاک ہوئے ہیں انہیں شہید کا درجہ بھی دیا جائے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جو لوگ ایودھیا تحریک میں شریک تھے انہیں’ دھارمک سینانی ‘ قرار دیا جائے اور انہیں سرکاری مراعات اور پنشن کا حقدار قرار دیا جائے ۔ یہ مکتوب وزیر داخلہ امیت شاہ اور چیف منسٹر اترپردیش آدتیہ ناتھ کو بھی روانہ کیا گیا ہے ۔ مکتوب میں کہا گیا ہے کہ چونکہ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ وہاں پہلے مندر تھا تو یہ واضح ہے کہ جو گنبد تھا وہ مندر کا تھا ‘ مسجد کا نہیں تھا اس لئے جن کارسیوکوں کے خلاف فوجداری مقدمات ہیں انہیں واپس لیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ کارسیوکوں نے لا علمی میں مندر کے ڈوم کو منہدم کردیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ تمام کارسیوکوں کو شہید کا درجہ دے کر سرکاری مراعات کا حقدار بھی قرار دیا جانا چاہئے ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا