English   /   Kannada   /   Nawayathi

شیو سینا نے بی جے پی کو بنایا تنقید کا نشانہ ، کہا ہم نہیں تو کوئی نہیں کا فارمولہ اپنا رہی ہے بی جے پی

share with us

ممبئی :13نومبر2019(فکروخبر)مہاراشٹر کو مینڈیٹ کی بے عزتی کرتے ہوئے صدر راج کی حالت میں دھکیلنے کے لیے شیوسینا نے بی جے پی کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ شیوسینا نے حملہ آور انداز اختیار کرتے ہوئے اپنے ترجمان ’سامنا‘ میں لکھا ہے کہ ’’بی جے پی کو حکومت بنانے کے لیے 15 دنوں کا وقت ملا، لیکن ہمیں صرف 24 گھنٹے ملے۔ سسٹم کا غلط استعمال اور منمانی اسے ہی کہتے ہیں۔‘‘ شیو سینا نے سامنا کے اداریہ میں لکھا ہے کہ ’’مہاراشٹر میں صدر راج، ہم نہیں تو کوئی نہیں، انتخابی نتیجوں کے بعد جو یہ انا دیکھنے کو ملی ہے، یہ ریاست کے مفاد میں نہیں ہے۔ بی جے پی مادہ پرست، اخلاقیات اور تہذیبوں والی پارٹی ہے تو مہاراشٹر کے ضمن میں بھی انھیں ان باتوں کا خیال رکھنا چاہیے تھا۔ بی جے پی اپوزیشن میں بیٹھنے کو تیار ہے۔ اس کا مطلب کانگریس اور این سی پی کا ساتھ دینے کو تیار ہے، ایسا کہا جائے تو انھیں مرچی نہیں لگنی چاہیے۔‘‘

شیوسینا نے کہا ہے کہ ’’کیے گئے وعدہ پر بی جے پی قائم رہتی تو حالات اتنے مشکل نہیں ہوتے۔ شیوسینا سے جو بھی طے ہوا ہے، وہ نہیں دیں گے، بھلے ہمیں اپوزیشن میں بیٹھنا پڑے۔ ہی داؤ پیچ نہیں بلکہ شیوسینا کو نیچا دکھانے کی سازش ہے۔ کسی بھی حالت میں مہاراشٹر میں اقتدار قائم نہیں ہونے دینا اور راج بھون کے پیڑ کے نیچے بیٹھ کر پتے (تاش) کھیلنے کو مہاراشٹر کی عوام دیکھ رہی ہے۔‘‘

اس کے ساتھ ہی شیوسینا نے آگے کے منصوبہ کا اشارہ بھی دیا ہے۔ شیوسینا کہتی ہے کہ ’’کانگریس یا نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے ساتھ ہمیں کیا کرنا ہے، یہ ہم دیکھ لیں گے۔ بی جے پی کے ساتھ امرت پاتر سے نکلے زہر کو مہاراشٹر کے عدم استحکام کو مٹانے کے لیے ہم ’نیل کنٹھ‘ بننے کو تیار ہیں۔ 104 والوں کو جب کامیابی نہیں ملی تو اگلا قدم اٹھانے والوں کو یہ سمجھنا ہی چاہیے۔ اس کا مطلب صرف 104 والے ہی خوشی منائیں، ایسا نہیں ہے۔‘‘

شیوسینا نے لکھا ہے کہ ’’مہاراشٹر میں 24 تاریخ سے ہی اقتدار قائم کرنے کا موقع ہونے کے باوجود 15 دنوں میں بی جے پی نے کوئی خاص کوشش نہیں کی۔ مطلب بی جے پی نے سب سے بڑی پارٹی ہونے کے باوجود کوئی ہلچل نہیں کی اور شیوسینا کو 24 گھنٹے بھی نہیں ملے، یہ کیسا قانون؟ اراکین اسمبلی اپنے انتخابی حلقہ میں تھے اور کئی ریاست کے باہر تھے۔ کہا گیا کہ ان کے دستخط لے کر آؤ، وہ بھی صرف 24 گھنٹوں میں۔ سسٹم کا غلط استعمال اور منمانی اسے ہی کہتے ہیں۔‘‘

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا