English   /   Kannada   /   Nawayathi

بابری مسجد پر فیصلہ کے بعد وامی سلامتی مشیر کی رہائش گاہ پر مذہبی رنماوں کی میٹنگ ، شیعہ رہنما مولانا کلب جواد ،بابارام دیو بھی رہے موجود

share with us

نئی دہلی:11/نومبر 2019(فکروخبر/ذرائع) سماج کے مختلف مذہبی رہنماؤں اور دانشوروں نے آج قومی مفاد کو بالاتر قراردیتے ہوئے ایودھیا میں بابری مسجد۔ رام مندر تنازعہ پر سپریم کورٹ کے فیصلہ کا احترام کرنے کاعہد کیا ہے۔ اس معاملہ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے ایک دن بعد آج قومی سلامتی کےمشیر اجیت ڈوبھال کی رہائش گاہ پر ملک کے اہم مذہبی رہنماؤں اور دانشوروں کی ایک میٹنگ ہوئی۔ میٹنگ کا مقصد مذہبی رہنماؤں کے ساتھ بات چیت اور رابطہ کے ذریعہ سبھی فرقوں کے مابین بھائی چارہ کے جذبہ کو مستحکم بنانا تھا۔

ذرائع کے مطابق میٹنگ میں سبھی نے قانون کی حکمرانی اور ملک کے آئین پر مکمل اعتماد ظاہر کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے فیصلہ کا احترام کرنے کا عہد کیا اور ملک کے سبھی لوگوں سے بھی اس کا احترام کرنے کی اپیل کی۔ سبھی نے اس بات پر زور دیا کہ قومی مفاد بالاتر ہے۔ انھوں نے امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی قائم رکھنے اور قانون کی حکمرانی میں حکومت کے ساتھ پورا تعاون کرنے کی بات کہی۔

ذرائع نے کہاکہ سبھی فریقین اس بات پر متفق تھے کہ ملک کے اندر اور باہر کچھ ملک مخالف اور دشمن عناصر اس صورتحال کا فائدہ اٹھاکر قومی مفاد کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرسکتے ہیں۔ مذہبی رہنماؤں نے حکومت کےذریعہ امن وقانون برقرار رکھنے کے لیے کیے گئے اقدامات کی حمایت کرنے کا عزم کیا ہے۔

انھوں نے اس بات پر اطمینان ظاہر کیا کہ دونوں فرقوں کے لاکھوں لوگوں نے ذمہ داری، حساسیت اور صبرتحمل کا مظاہر کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے فیصلہ کو تسلیم کیا۔ سبھی نے مختلف فرقوں کے مابین مستقبل میں بھی بات چیت جاری رکھنے پر زور دیا۔ انھوں نے ملک میں امن وسلامتی کا ماحول قائم رکھنے کے لیے حکومت کو مبارک باد دی۔ میٹنگ میں بابا رام دیو، سوامی پرماتمانند، شیعہ مذہبی رہنما مولانا کلب جواد اور سوامی چدانند سرسوتی سمیت کئی مذہبی رہنماؤں نے شرکت کی۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا