English   /   Kannada   /   Nawayathi

آج رات تک نکل جائیں کرد دہشت گرد ورنہ انجام کے خود ہوں گے ذمہ دار : ترک صدر

share with us

سوچی :22اکتوبر2019(فکروخبر/ذرائع)ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے خبردار کیا ہے کہ اگر کرد ملیشیا نے آج رات تک شمالی شام سے اپنے ٹھکانے خالی نہ کیے تو ترکی ان کے خلاف ایک زبردست فوجی آپریشن دوبارہ شروع کر دے گا۔

ترک صدر نے یہ بیان روس کے ساحلی شہر سوچی میں دیا جہاں آج ان کی روسی صدر ولادی میر پوٹن سے اہم ملاقات ہو رہی ہے۔

پچھلے ہفتے امریکی کوششوں سے طے پانے والے سیز فائر معاہدے کے تحت ترکی نے کرد ملیشیا کو شمالی شام خالی کرنے کے لیے پانچ دن کی مہلت دی گئی تھی، جو منگل کو رات دس بجے ختم ہو رہی ہے۔ ترک صدر کے مطابق پچھلے پانچ دنوں میں تقریباﹰ پانچ سو کرد جنگجو علاقے سے نکلے ہیں جبکہ کوئی تیرہ سو اب بھی وہاں موجود ہیں۔

گزشتہ روز فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں نے روسی صدر سے بات چیت میں جنگ بندی کی مدت میں توسیع کی ضرورت پر زور دیا۔ 

آج جب ترک صدر سے اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے ایسے کسی امکان کو سختی سے رد کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ فرانسیسی صدر نے ان کے سامنے ایسی کوئی تجویز نہیں رکھی اور ایسی باتیں کرکے وہ "دہشتگردوں" کی خواہشات کو فروغ دے رہے ہیں۔

ترکی کا موقف ہے کہ 'وائی پی جی‘ ترُک ریاست کے خلاف سرگرم کُردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) سے منسلک ہے۔ ترکی کا کہنا ہے کہ اس کی لڑائی "دہشتگروں" کے خلاف ہے۔                       

اس سے قبل ترک صدر رجب طیب ایردوآن کے ترجمان ابراہیم کلِن نے کہا کہ منگل کو روس اور ترک صدور کے درمیان ملاقات میں شام میں ایک سیف زون کے قیام پر بات ہو گی۔ ترکی چاہتا ہے کہ اس سیف زون میں ترکی میں موجود شامی پناہ گزینوں کو بسایا جائے۔

ادھر جرمن وزیر دفاع آنے گرَیٹ کرامپ کارین باؤر نے شمالی شام میں ایک انٹرنیشنل سکیورٹی زون بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ بقول ان کے داعش کے خلاف جاری لڑائی متاثر نہ ہو۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اس تجویز پر عملدرآمد کے لیے روس اور ترکی کا تعاون ضروری ہوگا۔

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا