English   /   Kannada   /   Nawayathi

بابری مسجد پر فیصلہ سے قبل آرا یس ایس کی سگبگاہٹ، ہریدوار میں بلائی اہم میٹنگ

share with us

نئی دہلی :17اکتوبر2019(فکروخبر/ذرائع)ایودھیا تنازعہ پر سپریم کورٹ میں سماعت اب مکمل ہو چکی ہے اور عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے۔ چیف جسٹس کی صدارت والی آئینی بنچ 17 نومبر سے پہلے اپنا فیصلہ سنا دے گی۔ عدالت میں سماعت ختم ہونے کے بعد فیصلے کی سگبگاہٹ کے درمیان آر ایس ایس سرگرم ہو گیا ہے اور اپنے اگلے قدم پر گہرائی سے غور کر رہا ہے۔ فیصلے کی ممکنہ تاریخ سے پندرہ بیس دن قبل آر ایس ایس نے 31 اکتوبر سے ہریدوار میں نظریاتی مشیروں کی اہم میٹنگ بلائی ہے۔

یہ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ ہے، جس میں آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت، بھیا جی جوشی، دتاترے ہسبولے اور کرشن گوپال سمیت آر ایس ایس کے اعلیٰ سطح کے عہدیدار شامل ہوں گے۔ حالانکہ یہ میٹنگ ہر پانچ سال میں ایک بار ہوتی ہے۔ لیکن مانا جا رہا ہے کہ اس بار یہ میٹنگ ایودھیا کیس کے فیصلے سے پیدا ہونے والی صورت حال اور دیگر ایشوز پر تبادلہ خیال کے لیے بلائی گئی ہے۔ حالانکہ آر ایس ایس نے اس بارے میں کچھ واضح نہیں کیا ہے، لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ آر ایس ایس سربراہ جب سبھی سرکردہ عہدیداروں سے ملاقات کریں گے تو اس میں رام مندر کا ایجنڈا مرکزی ہوگا۔

اس میٹنگ کی اہمیت کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ آر ایس ایس سے جڑے سبھی اداروں کے پرچارک 4 نومبر تک چلنے والی اس میٹنگ میں موجود رہیں گے۔ ایک ذرائع نے کہا کہ میٹنگ کے دوران رام مندر پر ایک قرارداد پاس کیے جانے کے امکان سے انکار نہیں کیا جا سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق، یہاں تک کہ بی جے پی بھی سبھی اہم میٹنگوں میں حصہ لے گی۔ پارٹی کو میٹنگ کے وسیع ’جذبات‘ کے تئیں ایک سوچ تیار کرنے کے لیے میٹنگ میں شامل ہونے کے لیے کہا گیا ہے۔

پانچ روزہ میٹنگ کا انعقاد 17 نومبر کو چیف جسٹس رنجن گگوئی کی سبکدوشی سے پندرہ بیس دن پہلے اور بابری مسجد انہدام کی برسی سے ایک مہینہ قبل کیا جا رہا ہے۔ چیف جسٹس آف انڈیا جسٹس گگوئی کے ذریعہ ان کی سبکدوشی سے پہلے معاملے میں فیصلہ سنائے جانے کی امید ہے۔ واضح رہے کہ آر ایس ایس لیڈر لگاتار رام مندر کے حق میں فیصلہ آنے کی بات کر رہے ہیں۔ کچھ دن پہلے آئی اے این ایس سے بات چیت میں وی ایچ پی کے سرکردہ عہدیدار ملند پرانڈے نے امید ظاہر کی تھی کہ سبھی ثبوت رام للا کے حق میں ہیں اور آئندہ دیوالی تک عظیم الشان رام مندر کی تعمیر اب ممکن ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا