English   /   Kannada   /   Nawayathi

پولیس افسران پر آئی ایم اے تفتیش میں رکاوٹ بننے کا الزام 

share with us

بنگلور 22/ستمبر 2019(فکروخبر نیوز)  سی بی آئی نے کروڑوں روپئے کے آئی ایم اے گھپلے کی تفتیش تیز کردی ہے۔ ایسے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ریاستی پولیس کے چند افسران  اس تفتیش کو خاموشی سے دفن کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جس کا مقصد زیادہ سے زیادہ ملزمین کو سی بی آئی کے شکنجے سے بچانا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ ماضی اور حال کے چند اعلیٰ پولیس افسران نے پولیس تفتیش میں رکاوٹ ڈالی تھی۔ حالانکہ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی اور ریاستی محکمہ روینیو (محصولات) نے بارہا اس گھپلے کے بارے میں چوکس کیا تھا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق آر بی آئی نے اپنی انٹلی جنس خبروں کی بنیاد پر سب سے پہلے اگست 2016؁ء میں ڈائرکٹر جنرل اور انسپکٹر جنرل آف پولیس کو ہدایت دی تھی کہ وہ آئی ایم اے  کاروبار کی تفتیش کرے۔ کیونکہ آئی ایم اے پر شبہ ہوگیا تھا کہ وہ مختلف اسکیموں کے تحت عوام سے غیر قانونی طور پر پیسہ وصول کررہا تھا۔ آر بی ائی نے پولیس کو ہدایت دی کہ اس کمپنی کو لوگوں کو دھوکہ دینے سے روکے۔ ذرائع ابلاغ کو ملی دستاویزات کے مطابق پولیس نے آر بی ائی کو واپس جواب دیا کہ آئی ایم اے کوئی غیر قانونی کام نہیں کررہا ہے۔ انہو ں نے یہ بھی لکھا کہ یہ کمپنی محدود قرضے والی شرکت داری کی کمپنی ہے اور یہ ڈپازٹ نہیں بلکہ سرمایہ کاری لے رہی ہے۔ سی آئی ڈی کی طرف سے لکھے گئے ایک مکتوب میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم اے کے خلاف کے پی آئی ڈی قانون کے تحت کوئی کارروائی نہیں کی جاسکتی۔ اس کے بعد آر بی آئی نے کم از کم دس بار یاددہانی کے مکتوب روانہ کیے لیکن ہر بار پولس کا وہی جواب رہا۔ ایڈیشنل کمشنر آف پولیس (کرائم) کی طرف سے آئی ایم اے کو مکتوب لکھا گیا کہ تا حال متعلقہ پولیس اسٹیشن میں آئی ایم اے کے خلاف کوئی بی شکایت درج نہیں کی گئی ہے۔ اس لیے یہ معاملہ بند کردیا جائے۔ آئی بی آء نے پولیس او رریونیو محکمہ کو مسلسل رابطہ میں رکھ کر کہا کہ کے پی آئی ڈی ایکٹ کے تحت حکومت کو کارروائی کرنے کا پورا اختیار ہے۔ اس کے لیے کسی بھی شکایت کا انتظار کرنے کی ضرورت نہیں۔ محدود قرضہ وصولی شراکت داری قانون کے تحت بھی کارروائی کی جاسکتی ہے۔ دریں اثناء روینیو محکمہ نے جون 2016میں اسسٹنٹ کمشنر (بنگلور اربن) کی طرف سے پولیس میں شکایت کرائی لیکن اس کا بھی کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ مارچ 2019ء میں ایک اسسٹنٹ کمشنر (روینیو) نے سی آئی ڈی رپورٹ کے حوالے سے روینیو محکمہ کو رپورٹ پیش کی۔ سی آئی ڈی نے کہا تھا کہ اس کمپنی کے خلاف کوئی بھی کارروائی نہیں کی جاسکتی۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا