English   /   Kannada   /   Nawayathi

یونان میں امریکی طیارے کا ہائی جیکراور فوجی کا قاتل مشتبہ لبنانی 32 سال کے بعد گرفتار

share with us

ایتھنز:22/ ستمبر 2019(فکروخبر/ذرائع)یونان میں پولیس نے امریکا کی فضائی کمپنی ٹرانس ورلڈ ائیرلائنز (ٹی ڈبلیو اے) کے ایک مسافر طیارے کے اغوا اور امریکی بحریہ کے ایک غوطہ خورفوجی کے قتل میں ملوّث لبنانی ہائی جیکر کوبتیس سال کے بعد گرفتار کر لیا ہے۔

یونانی پولیس نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے اس 65 سالہ مشتبہ ملزم کی جزیرے مائکونوس میں موجودگی کاسراغ لگایا تھا اور اس کو جمعرات کو حراست میں لیا گیا تھا۔

یونانی حکام کےمطابق اس لبنانی ہائی جیکر کے خلاف جرمنی نے یورپی وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے تھے۔اس پر 1985ء میں ایک مسافر طیارے کے اغوا کے واقعے میں ملوّث ہونے کا الزام ہے۔

یونانی میڈیا کی اطلاع کے مطابق یہ مشتبہ لبنانی 14جون 1985ء کو ٹی ڈبلیو اے کی پرواز 847 کو اغوا اور ایک مسافر کے قتل کے واقعے میں ملوث تھا۔یہ طیارہ قاہرہ سے سان ڈیاگو جارہا تھا اور اس نے ایتھنز ، روم ، بوسٹن اور لاس اینجلس میں رکنا تھا۔اس کو ایتھنز سے اڑان بھرنے کے تھوڑی بعد اغوا کر لیا گیا تھا۔

اس طیارے کے اغوا کا یہ ڈراما سترہ روز تک جاری رہا تھا۔ٹی ڈبلیو اے کے پائیلٹ جان ٹیسٹریک کو مجبور کیا گیا تھا کہ وہ طیارے کو بحر متوسط کے اوپر سے اڑاتے ہوئے بیروت لے جائے۔اس پر 153 مسافر اور عملہ کے ارکان سوار تھے۔اس کو پہلے بیروت کے ہوائی اڈے پر اتارا گیا تھا اور پھر وہاں سے الجزائر لے جایا گیا۔پھر واپس بیروت لایا گیا تھا۔اس طرح طیارے نے بیروت اور الجزائر کے درمیان تین پھیرے لگائے تھے اور پھر اس کو حتمی طور پر بیروت کے ہوائی اڈے پر اتارلیا گیا تھا۔

15جون 1985ء کو بیروت کے ہوائی اڈے پر پہلے اسٹاپ کے دوران میں ہائی جیکروں نے امریکی بحریہ کے غوط خور رابرٹ اسٹیتھم کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا تھا اوران کے سرمیں قریب سے گولی مار قتل کردیا تھا۔پھر اس تیئیس سالہ امریکی نوجوان کی لاش بیروت کے ہوائی اڈے کے رن وے پر پھینک دی تھی۔وکی پیڈیا کے ایک مضمون کے مطابق ان اغوا کاروں کا تعلق لبنان کی شیعہ ملیشیا حزب اللہ سے تھا۔

ایتھنز نیوز ایجنسی کے مطابق اس لبنانی اغواکار کو کروز شپ کے مسافروں کے پاسپورٹس کی جانچ کے دوران میں گرفتار کیا گیا ہے۔جمعہ کو اس کو ایک پراسیکیوٹر کے روبرو پیش کیا گیا تھا اور اس نے اس کو جرمنی کے حوالے کرنے تک حراست میں رکھنے کا حکم دیا ہے۔

یونانی میڈیا نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ اس شخص کو ہائی جیکنگ کے مذکورہ واقعے کے دو سال بعد جرمنی میں گرفتار کیا گیا تھا لیکن بعد میں اس کو بیروت میں اغوا کیے گئے دو جرمن شہریوں کی بازیابی کے بدلے میں رہا کردیا گیا تھا۔ وہ تب سے مفرور تھا اور یونان میں کہیں روپوش تھا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا