English   /   Kannada   /   Nawayathi

اب بنا پیاز کاٹے ہی نکلیں گے آنسو ، ۷۰ کے پار ہو سکتی ہیں قیمتیں

share with us

نئی دہلی:21/ ستمبر 2019(فکروخبر/ذرائع) پیاز کے داموں کو قابو میں رکھنے کے لئے حکومت کی طرف سے گزشتہ جون میں کیے گئے تمام اقدامات ناکام ہو گئے ہیں کیونکہ پیاز نے ملک کے عوام کی آنکھوں میں آنسو لانا شروع کر دیا ہے۔ ملک کی راجدھانی دہلی میں واقع آزاد پور منڈی میں پیاز کے ہول سیل دام 50 روپے فی کلو ہو گئے ہیں جوکہ 2015 کے بعد بلند ترین سطح ہے۔ وہیں ایشیا کی سب سے بڑی پیازمنڈی مہاراسٹر کے لاسلگاؤں میں بھی پیاز 50 روپے فی کلو پر فروخت ہو نے لگا ہے۔

کاروباریوں کا خیال ہے کہ پیاز کے ذخائر انتہائی کم ہونے کی وجہ سے منڈیوں میں ترسیل کافی کم ہو رہی ہے اور کھپت کے مقابلہ ترسیل کم ہونے کی وجہ سے پیاز کی قیمتیں آسمان پر جا رہی ہیں۔ آزاد پور منڈی کے کاروباری اور آنین مرچنٹ ایسوسی ایشن کے صدر راجیندر پرساد نے کہا کہ جنوبی ہندوستان کی ریاستوں میں بھاری بارش کی وجہ سے پیاز کی فصل خراب ہونے اور نئی فصل کی تیاری میں تاخیر ہونے کی وجہ سے پیاز کی قیمتوں میں مزید تیزی آ رہی ہے۔ شرما نے بتایا کہ اس سے پہلے 2015 میں پیاز کی قیمت 50 روپے فی کلو سے زائد ہو گئی تھی۔

پیاز کے داموں کو قابو کرنے کے لئے حکومت نے گزشتہ ہفتہ اس کی کم از کم درآمد کی قیمت یعنی ایم ای پی 850 ڈالر فی ٹن مقرر کی تھی تاکہ ملک کے بازاروں میں پیاز کی سپلائی میں کمی نہ آئے۔ ڈائریکٹر جنرل آف فارین ٹریڈ کے 13 ستمبر کے نوٹیفکیشن کے مطابق پیاز کی کم از کم قیمت 850 ڈالر فی ٹن سے کم پر درآمد کی اجازت تاحکم ثانی نہیں ہوگی۔

ناسک کے ایک پیاز کے ایکسپورٹر نے کہا کہ اتنی زیادہ قیمت پر درآمدگی فی الحال ممکن نہیں ہے۔ وہیں گھریلو بازار میں بھی قیمت کافی زیادہ ہو گئی ہے لہذا درآمد میں منافع نہیں ملے گا۔

خبررساں ایجنسی اے آئی این ایس کی رپورٹ کے مطابق دہلی میں چھوٹے کاروباری 50 سے 75 روپے فی کلو تک پیاز بیچنے لگے ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا