English   /   Kannada   /   Nawayathi

اٹلی اور فرانس مہاجرین کی ’خودکار‘ تقسیم پر راضی

share with us

پیرس:19/ ستمبر 2019(فکروخبر/ذرائع)اٹلی اور فرانس نے ایک نئے نظام پر اتفاق کا عندیہ دیا ہے، جس کے تحت مہاجرین اور تارکین وطن کو یورپی یونین کی مختلف رکن ریاستوں میں تقسیم کیا جائے گا۔اٹلی اور فرانس کے درمیان اس نئے نظام کے حوالے سے اتفاق رائے ایک ایسے موقع پر ہوا ہے، جب یورپی وزرائے داخلہ اگلے ہفتے مالٹا میں ملاقات کرنے والے ہیں۔

فرانسیسی صدر امانوئل ماکروں اور اطالوی وزیراعظم جوزیپے کونٹے نے بدھ کو کہا کہ یورپی یونین کو ایک نیا نظام متعارف کروانا چاہیے، جس کے تحت یورپی یونین پہنچنے والے تارکین وطن کو خودکار طریقے سے یورپی یونین کی مختلف رکن ریاستوں میں تقسیم کیا جا سکے۔ اٹلی میں مہاجرین مخالف سابقہ حکومت کے دور میں فرانس اور اٹلی کے درمیان تعلقات میں اس موضوع کی وجہ سے کشیدگی رہی ہے، تاہم اس معاہدے سے ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں ممالک اس تناؤ سے باہر نکل آئے ہیں۔

اٹلی ایک طویل عرصے سے یورپی یونین کی رکن ریاستوں سے مطالبہ کرتا آیا ہے کہ وہ حالیہ کچھ برسوں میں اٹلی پہنچنے والے لاکھوں تارکین وطن کا بوجھ بانٹنے میں روم حکومت کی مدد کریں، تاہم مہاجرین کی تقسیم کے حوالے سے یورپی یونین کی رکن ریاستوں کے درمیان عدم اتفاق رہا ہے۔

کونٹے کے ساتھ روم میں ملاقات کے بعد ماکروں نے کہا، ''یورپی یونین نے مہاجرین کے بحران سے متاثرہ ممالک خصوصاﹰ اٹلی کے ساتھ یک جہتی ظاہر نہیں کی ہے۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا، ''فرانس ڈبلن معاہدے میں اصلاحات کرتے ہوئے ایک نئے فریم ورک کے لیے تیار ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ہم مہاجرین کی تقسیم کے ایک خودکار نظام پر متفق ہو سکتے ہیں، جو یورپی یونین کے لیے قابل عمل ہو۔‘‘

کونٹے چند ہفتوں سے یورپی یونین کی حامی حکومت کی سربراہی کر رہے ہیں۔ انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے مہاجرین مخالف رہنما ماتیو سالوینی کی جانب سے حکومت سے نکل جانے، تاہم وزیراعظم کا عہدہ حاصل کرنے میں ناکامی کے بعد اٹلی میں بائیں بازو کی جانب جھکاؤ رکھنے والی ڈیموکریٹک پارٹی اور فائیو اسٹار پارٹی نے مل کر حکومت بنائی ہے۔ اس سے یہ امید ہو چلی ہے کہ اٹلی میں تارکین وطن سے متعلق سخت ترین پالیسی میں کچھ نرمی ہو سکتی ہے۔

یہ بات اہم ہے کہ 14ماہ تک بہ طور وزیرداخلہ ماتیو سالوینی نے ملکی بندرگاہوں کو تارکین وطن کے لیے عملی طور پر بند کیے رکھا تھا۔ سالوینی کا موقف تھا کہ جب تک یورپی یونین کی رکن ریاستیں تارکین وطن کو اپنے ہاں پناہ دینے پر آمادہ نہیں ہوتیں، اٹلی اپنے ہاں مزید تارکین وطن قبول نہیں کرے گا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا