English   /   Kannada   /   Nawayathi

یورپی پارلمنٹ میں اٹھا کشمیر کا مدعہ ، ہندوستان نے بندشیں ختم کرنے کا مطالبہ

share with us

اسٹراسبرگ :18/ ستمبر 2019(فکروخبر/ذرائع) یورپین یونین نے کہا ہے کہ کشمیر میں صورتحال انتہائی خطرناک ہے، بھارت کشمیریوں کو ان کے بنیادی حق سے محروم نہ کرے، مسئلہ کشمیر عوامی خواہشات اور عالمی قوانین کے مطابق مذاکرات سے حل کیا جائے۔

تفصیلات کے مطابق یورپین یونین کے اجلاس میں12سال بعد مسئلہ کشمیر پر بحث ہوئی، بھارتی کوششوں کے باوجود مسئلہ کشمیر پر یورپی پارلیمنٹ میں بحث جاری رہی، یورپی پارلیمنٹ نے مطالبہ کیا کہ بھارت کشمیر کا محاصرہ ختم کرے۔اجلاس میں سات گروپوں کے نمائندوں نے مسئلہ کشمیر پر بحث میں حصہ لیا، اس موقع پر یورپین یونین کی وزارت خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت پرامن طریقے سے مسئلہ کشمیر کو حل کریں۔

پاک بھارت کو دوبارہ بات چیت کرنے کی ترغیب دیتے ہیں، ممبر یورپی یونین کا کہنا تھا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال انتہائی تشویشناک اور خطرناک ہے۔

یورپی یونین کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر گفتگو اہم نوعیت کی حامل ہے، ممبر یورپی یونین ڈاؤڈن کا کہنا تھا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی رپورٹس ہیں۔

کشمیر میں70سال سے متنازع چلا آرہا ہے، مسئلہ کشمیر کو عالمی قوانین کے مطابق مذاکرات سے حل ہونا چاہیے، وادی میں40سے زائد دن سے مواصلاتی رابطے منقطع ہیں، حق خودارادیت وادی میں کے لوگوں کاحق ہے۔

ممبران کا مزید کہنا تھا کہ بھارت سے کشمیریوں کو ان کا بنیادی حق دینے کا مطالبہ کرتے ہیں، بھارت کے5اگست کے اقدام نے وادی میں صورتحال انتہائی خراب کی ہے، ہماری ذمہ داری ہے کہ وادی میں صورتحال کی بہتری کیلئے کردار ادا کریں۔

ممبران نے کہا کہ یورپی یونین کشمیر کے عوام کے حق خودارادیت کا مطالبہ کرتی ہے، کشمیر میں کرفیو، لاک ڈاؤن ،پیلٹ گن کا استعمال فوری ختم کیا جائے۔

ایک ممبر کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت پر معاشی دباؤ ڈالا جائے اور بات چیت کے ذریعے مسئلے کا پرامن حل تلاش کیا جائے۔ ۔واضح رہے کہ یورپی پارلیمنٹ میں کشمیر پر گزشتہ12سال بعد بحث جاری ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا