:اور ہر طرح کے
کرناٹک حکومت نے مسلمانوں کو او بی سی زمرے میں کیا ... رمضان المبارک میں حفظ قرآن کا آغاز کرنے والوں کے ... ساحلی کرناٹک : اگلے چار دنوں میں گرمی بڑھنے کے امک ... ای وی ایم وی وی پیٹ معاملہ : سپریم کورٹ الیکشن کمیش ... 200 دنوں میں اسرائیل قتل و غارت کے علاوہ غزہ میں کوئ ... کمال مولا مسجد کمپلیکس میں سروے ختم ... افضال انصاری نے مختارانصاری کی ویزرا رپورٹ پراٹھ ... لیبیا: سرخ ریت اڑانے والی آندھی سے ماحول سرخ ہوگی ...
:اور ہر طرح کے
کرناٹک حکومت نے مسلمانوں کو او بی سی زمرے میں کیا ... رمضان المبارک میں حفظ قرآن کا آغاز کرنے والوں کے ... ساحلی کرناٹک : اگلے چار دنوں میں گرمی بڑھنے کے امک ... ای وی ایم وی وی پیٹ معاملہ : سپریم کورٹ الیکشن کمیش ... 200 دنوں میں اسرائیل قتل و غارت کے علاوہ غزہ میں کوئ ... کمال مولا مسجد کمپلیکس میں سروے ختم ... افضال انصاری نے مختارانصاری کی ویزرا رپورٹ پراٹھ ... لیبیا: سرخ ریت اڑانے والی آندھی سے ماحول سرخ ہوگی ...
واشنگٹن :18/ ستمبر 2019(فکروخبر/ذرائع)طالبان نے امریکی صدر ٹرمپ کو پیغام دیا ہے کہ مذاکرات کے لیے ہمارے دروازے کھلے ہیں ، ہم امید کرتے ہیں مذاکرات سے متعلق اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق طالبان کے مرکزی مذاکرت کار شیر محمد عباس ستانکزئی نے برطانوی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا امریکی صدر ٹرمپ کو پیغام دیا ہے کہ ہماری جانب سے مذاکرت کے لیے دروازے کھلے ہیں ہم امید کرتے ہیں کہ دوسرا فریق بھی مذاکرات سے متعلق اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے گا۔
یاد رہے8 ستمبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان کے ساتھ امن مذاکرات منسوخ کردیے تھے۔ انہوں نے یہ اعلان سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کیا تھا۔
امریکی صدر نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ طالبان سے مذاکرات کابل حملے کے بعد منسوخ کیے گئے ہیں جس میں ایک امریکی فوجی سمیت 12 افراد ہلاک ہوئے تھے، طالبان دوران مذاکرات غیرضروری بالا دستی چاہتے ہیں، طالبان جنگ بندی نہیں کرسکتے تو انہیں مذاکرات کا بھی کوئی اختیار نہیں ہے۔
بعد ازاں طالبان ترجمان نے کہا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امن مذاکرات ختم کرنے کے ٹوئٹس پر بہت حیرت ہوئی تھی، ہم امریکا کے مذاکرات کاروں سے امن معاہدہ مکمل کرچکے تھے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ سیز فائرمعاہدے پر دستخط کے بعد شروع ہوتا، ہم افغان مسئلے کا پرامن حل چاہتے ہیں، افغان مسئلہ کا حل فوجی نہیں ہے۔
خیال رہے طالبان رہنما ملاشیر عباس نے رشین ٹی وی کو انٹرویو میں کہا تھا کہ ہم نے امریکا پر نہیں امریکا نے افغانستان پر جنگ مسلط کی، وہ ہمارے ہزار لوگ مار سکتے ہیں تو ہمیں بھی ان کے ایک دو مارنے کا حق ہے، اگر امریکا مذاکرات نہیں چاہتا تو ٹھیک ہے ہم سو سال تک بھی لڑسکتے ہیں۔
ملاشیرعباس نے مزید کہنا تھا کہ افغانستان میں امن افواج کو محفوظ راستہ دینا چاہتے ہیں ہم جب بھی کسی نتیجے پر پہنچتے ہیں امریکا مذاکرات سے فرار ہوجاتا ہے۔
Fajr | فجر | |
Dhuhr | الظهر | |
Asr | عصر | |
Maghrib | مغرب | |
Isha | عشا |