English   /   Kannada   /   Nawayathi

او آئی سی جدہ میں نیتن یاہو کی ’’اشتعال انگیزی‘‘ کا جواب دے گی

share with us

دبئی :15ستمبر2019(فکروخبر/ذرائع)مسلمان ممالک کی نمائندہ او آئی سی [اسلامی تعاون کونسل] کے وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس آج بروز اتوار جدہ میں منعقد ہو رہا ہے۔ اجلاس سعودی عرب کی اپیل پر بلایا گیا ہے جس میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ان حالیہ بیانات کے مضمرات پر غور کیا جا رہا ہے جس میں نیتن یاہو نے اپنے ووٹروں سے وعدہ کیا تھا کہ انتخاب جیتنے کی صورت میں وہ غور الاردن، بحیرہ مردار کے شمالی علاقے اور یہودی بستیاں اسرائیل میں ضم کر دیں گے۔

نیتن یاہو کے اس بیان پر دنیا بھر سے شدید ردعمل دیکھنے میں آیا۔ متعدد مغربی، اسلامی اور عرب ممالک نے اسے غیر قانونی اقدام قرار دیتے ہوئے شدید الفاظ میں اس کی مذمت کی۔

’’سعودی عرب فلسطین کا محافظ‘‘

سعودی عرب کی دعوت پر آج ہونے والے او آئی سی کے اجلاس کے حوالے پین عرب اخبار ’’الشرق الاوسط‘‘ کو جاری بیان میں فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے کہا ان کا ملک [فلسطین] مسئلہ فلسطین کے حوالے سے شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی قیادت میں سعودی عرب کے کردار کو سراہتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین سعودی عرب کی حمایت سے ہمیشہ محفوظ ہاتھوں میں رہے گا۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب کی اپیل پر جدہ میں او آئی سی کا ہنگامی اجلاس اس بات کی دلیل ہے کہ سعودی قیادت میں فلسطینی عوام اور ان کے دیرنیہ مسئلے کو عرب اور اسلامی دنیا کی مکمل حمایت حاصل ہے۔

ریاض المالکی نے کہا کہ جدہ میں ہونے والا اجلاس اسرائیل سمیت پوری دنیا کے لئے ایک اہم پیغام دے گا کہ اس معاملے پر فلسطینی اور سعودی حکومت کے درمیان گہری مشاورت اور کوارڈی نیشن موجود ہے۔

’’زمین کے بغیر امن ممکن نہیں‘‘

یاد رہے کہ گذشتہ بدھ کے روز سعودی عرب نے اسرائیلی وزیر اعظم کی جانب سے وادی اردن اور دیگر مقبوضہ علاقوں کے اسرائیل سے الحاق کے اعلان پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے دوٹوک انداز میں مسترد کیا تھا۔ ریاض نے اس اعلان کو مکمل طور پر غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اس معاملے پر غور کے لئے او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلانے کی درخواست کی تھی۔

سعودی عرب نے یہ بات زور دے کر کہی تھی کہ نیتن یاہو کا اعلان فلسطینی عوام کے لئے خطرناک نتائج رکھتا ہے۔ نیز یہ یو این اور کے منشور، بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے جس سے علاقے میں دیرپا قیام امن کی کوششوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔ فلسطین کے مقبوضہ علاقے وارگذار کئے بغیر امن قائم نہیں ہو سکتا اور فلسطینی عوام اپنی سرزمین پر کسی کم وکاست کے بغیر مکمل اختیار رکھتے ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا