English   /   Kannada   /   Nawayathi

خود کے کیے پر ہیں پشیماں :  بی جے پی پر بھروسہ کرنے والے اراکین اسمبلی کا اب کوئی پرسانِ حال نہیں 

share with us

بنگلورو 14/ ستمبر 2019(فکروخبر نیوز/ذرائع)  اسمبلی کی رکنیت سے نااہل قرار دئیے گئے سترہ اراکین نے اس بات پر مایوسی ظاہر کی ہے کہ ان کے حلقوں میں کوئی بھی ترقیاتی کام نہیں کیے جارہے ہیں اور افسران کے تبادلوں سمیت دیگر معاملات میں ان کو پوری طرح نظر انداز کیا جارہا ہے۔ کانگریس او رجے ڈی ایس کے نااہل اراکین اسمبلی نے بی جے پی حکومت کے قیام سے قبل اور اقتدار حاصل کرنے کے بعد وزیر اعلیٰ ایڈی یوروپا او ردیگر کابینہ رفقاء نے جو رویہ اختیار کیا ہے اس پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔ ان لوگوں نے کہا ہے کہ حکومت نے جو وعدے کیے تھے ان میں سے ایک بھی پورا نہیں کیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ سمیت دیگر وزراء ان کا کوئی بھی کام نہیں کروارہے ہیں۔ نااہل اراکین کا کہنا ہے کہ ان کی قربانی ہی کے سبب بی جے پی نے حکومت بنائی، ان کو وزیر بنانے، بورڈس او ر کارپوریشن کے چیرمین کے عہدے دینے، ان کے حلقوں کو خصوصی امداد دینے کے وعدے کیے گئے تھے لیکن یہ تمام وعدے صرف وعدے ہی رہ گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ بھی ان کی درخواستوں کو نظر انداز کررہے ہیں، دیگر وزراء کی بات تو اور بھی قابل اعتراض ہے۔ افسران کے تبادلوں میں کوئی مشاورت نہیں کی جارہی ہے، حلقوں کو امداد جاری نہیں کی جارہی ہے، ان اراکین نے وزیر اعلیٰ کے سامنے اپنی فریاد سنائی ہے کہ انہو ں نے کس لیے ان سے وعدے کیے تھے۔ اگر اپنی پارٹیوں میں ہی رہتے تو کم از کم ان کی رکنیت تو محفوظ رہتی۔ بی جے پی پر اعتماد کرنادن کی روشنی میں کنویں میں گرنے کے برابر ہے، اور تو اور ان کے وکیل بھی سپریم کروٹ میں ان کی عرضیوں کی جلد سماعت کی گزارش کرنے سے بھی پیچھے ہٹ رہے ہیں۔ نااہل اراکین کا کہنا ہے کہ وہ اگر استعفیٰ نہ دیتے تو بی جے پی اقتدار پر نہ آتی۔ اب وہ لوگ ہر بات کے لیے دہلی کی طرف اشارہ کررہے ہیں۔ ہم نے استعفیٰ دے کر غلطی کی ہے۔ ان لوگوں نے ایڈی یوروپا سے کہا کہ ہم نے آپ پر بھروسہ کرکے اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ دیا تھا۔ اب دہلی کے لیڈروں نے آپ کے ہی ہاتھ پیر باندھنے کی کوشش کی ہے۔ ہمارے حلقے میں کارکنوں کو سنبھال کر رکھنا بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔ ہر بات کے لیے دہلی پر انحصار کرنا چھوڑ دیجئے، ہم نے آپ کے بھروسے پر قدم بڑھایا تھا۔، آپ ہی ہمیں راہ بتائیں۔ اگر ایسا نہ ہوا تو آئندہ دنوں میں کوئی بھی بی جے پی پر بھروسہ نہیں کرے گا۔ 
    جمعہ کے دن ان اراکین نے میٹنگ کی اور سپریم کورٹ میں پیش کی گئی اپنی عرضیوں پر جلد سماعت کیے جانے کی امید ظاہر کی۔ اپنے حلقوں میں ترقیاتی کاموں پر بھی بات چیت کی۔ واضح رہے کہ ان اراکین نے کانگریس جے ڈی ایس مخلوط حکومت کے دور میں اسمبلی اسپیکر کے آر رمیش کو اپنے استعفیٰ نامے پیش کیے تھے تاکہ مخلوط حکومت کو اکثریت سے محروم کرکے بی جے کو اقتدار پر آنے کا موقع دیا جاسکے۔ اسپیکر رمیش کمار نے ان تمام سترہ اراکین کو اسمبلی کی رکنیت سے نااہل قرار دے یا تھا۔ سپریم کورٹ میں اس کے خلاف عرضی دائر کی گئی ہے، اس کی سماعت جلد کرنے سے عدالت نے انکار کردیا ہے۔ کرناٹک اسٹیٹ پولیوشن کنٹرول بورڈ کے چیرمین ڈاکٹر سدھاکر کی رہائش گاہ پر ہوئی میٹنگ کے بعد بی سی پاٹل نے نامہ نگاروں سے کہا کہ انہو ں نے تبادلہئ خیال کیا کہ اس طرح اپنے وکیلوں کے ذریعہ سپریم کورٹ میں ان کی عرضی پر جلد سماعت کرائی جاسکے۔ 

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا