English   /   Kannada   /   Nawayathi

ایران اور یورپی ممالک کے درمیان جوہری معاہدے کا بحران طول پکڑتا جا رہا ہے

share with us

فرانس:14ستمبر2019(فکروخبر/ذرائع)یورپی یونین ، فرانس، جرمنی اور برطانیہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ  ایران کے جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے ضمانتوں کے بر خلاف فیصلے اور کاروائیوں  سے گہرے  خدشات  رکھتے ہیں۔

یورپی یونین خارجہ تعلقات و سلامتی پالیسیوں کی نمائندہ اعلی فریڈریکا موغارینی  سمیت فرانس، جرمنی اور برطانیہ کے وزراء خارجہ نے اس ضمن میں ایک مشترکہ تحریری اعلامیہ جاری کیا۔

اعلامیہ یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی  کی تازہ رپورٹ میں ناٹانز جوہری تنصیبات میں جدید طرز کے سنٹری فیوجز نصب کیے جانے کی تصدیق کی گئی ہے۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ متحدہ امریکہ کی سال 2018  سے ابتک عائد کردہ پابندیوں اور ایران کے معاہدے کی بنیادی ذمہ داریوں کو پورا نہ کرنے کے فیصلے کے بعد  ہم  جوہری معاہدے  کے فسخ ہونے کے خطرات پر خدشات رکھتے ہیں۔ حالیہ پیش رفت نے کشیدگی میں گراوٹ لانے اور ڈائیلاگ کا دوبارہ سے ماحول پیدا کرنے کے لیے سفارتی کوششوں  کی اہمیت کو ایک بارپھر اُجاگر کیا ہے۔

ایران کے جوہری معاہدے کی ذمہ داریوں اور ضمانتوں کے برخلاف سرگرمیوں سے پرہیز کرنے  کی درخواست پر مبنی اس اعلان میں  ایرانی انتظامیہ کو جوہری سرگرمیوں کی نگرانی کے معاملات میں ایٹمی تونائی ایجنسی سے قریبی تعاون قائم کرنے کی اپیل بھی کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ ایرانی ایٹمی تونائی ادارے کے ترجمان  بہروز کمال وندی نے گزشتہ ہفتے  اپنے بیان  میں کہا تھا کہ ان کے ملک نے جوہری معاہدے کی ضمانتوں میں کمی لانے کے سلسلے کے تیسرے مرحلے  کو شروع  کر دیا ہے۔

انہوں نے تحقیقات و فروغ کے حوالے سے حد بندیوں کوہٹانے کے عمل کا آغاز ہونے  کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ "ہم اس مرحلے میں کہیں زیادہ جدید سنٹری فیوج استعمال کریں گے۔ ہمارے فریقین کے اپنے وعدوں کو پورا کرنے کی صورت میں ہمارے ان تمام اقدامات  میں الٹے قدم اٹھائے جائیں گے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا