English   /   Kannada   /   Nawayathi

اب صرف شہر میں گاڑیوں کے دستاویزات اور ہیلمٹ کے چرچے ہیں 

share with us

بھٹکل 12/ ستمبر 2019(فکروخبر کی خصوصی رپورٹ) نئے موٹر وہیکل قانون 2019 کے یکم ستمبر سے نفاذ کے بعد شہر میں صرف گاڑیوں کے دستاویزات اور ہیلمٹ کے چرچے ہیں۔ بھاری جرمانہ سے بچ نکلنے کے لیے عوام کی ایک بڑی تعداد سڑکیں بدل بدل کر اپنے رخ پر جانے میں ماہر سمجھتی جاتی تھیں، اب نئے قانون کے نفاذ کے بعد ان کی مشکلیں مزید بڑھ گئیں ہیں کیونکہ اب پولیس اہم شاہراہوں کے ساتھ ساتھ مین روڈ پر بھی دستاویزات کی چیکنگ کررہی ہے۔ بھاری جرمانے کی وجہ سے عوام سہمی ہوئی ہے اور نہ چاہتے ہوئے بھی دستاویزات درست کرنے میں لگی ہوئی ہے۔ ہیلمٹ کی خریداری کے لیے لوگ ٹوٹ پڑے ہیں۔ تقریباً چار سال قبل شہر میں ہیلمٹ کو لازمی قرار دئیے جانے کے بعد بہت ساروں نے ہیلمٹ خریدکر اپنے گھر کے ایک کونے میں رکھ دیا تھا، عرصہئ دراز سے استعمال نہ کرنے کی وجہ سے اس پر جمی دھول صاف کرنا اب ضروری ہوگیا ہے کیونکہ جگہ جگہ پولیس اہلکار چیکنگ کے لیے کھڑے نظر آرہے ہیں اور تو اور جرمانہ کی رسید گھر پہنچنے پر کئی ایک کے ہوش وحواس باختہ ہو گئے ہیں ۔ عام طور پر لوگوں کی عادت دوپہیہ پر بغیر ہیلمٹ کے اور موبائل پر بات چیت کرتے ہوئے چلانے کی ہوگئی ہے جس پر روک لگانے کے لیے اب پولیس نیا طریقہ اختیار کرتے ہوئے ایسے سواروں کی تصاویر لے رہی ہیں اور گاڑی نمبر کے پتہ پر اسے بھیج کر انہیں پولیس تھانہ آنے کی زحمت اٹھانے کی بات کہہ رہی ہے۔ تصاویر پر جرمانہ عائد کیے جانے کی کئی خبریں سوشیل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد اب اہم شاہراہو ں سے گذرنا تو دور کی بات اپنی گلی سے گذرنے میں بھی عوام خوف محسوس کررہے ہیں کہیں گلیوں کے نکڑوں پر لگے کیمروں میں تصویر قید نہ ہوجائے اور بھاری جرمانہ کی رسید گھر پہنچ نہ جائے۔ کئی سالوں سے انشورنس اور دیگر دستاویزات صحیح کرنے کا جنہیں ہوش ہی نہیں تھی وہ اب پوری مستعدی کے ساتھ اس کو درست کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ ایمیشن ٹیسٹ پر لگی قطاروں سے محسوس ہورہا ہے کہ عوام کی ایک بڑی تعداد اس سے غفلت برتی ہوئی تھی بلکہ وہاں جاکر لوگوں سے بات چیت کرنے کے بعد پتہ چلا کہ بہت سے لوگوں کو اس نئے قانون کے نفاذ کے بعد ہی پتہ چلا کہ نئی گاڑی خریدنے کے ایک سال بعد چھ ماہ میں ایک مرتبہ ایمیشن ٹیسٹ کرنا  لازمی ہے جس کے لیے شہر میں موجود سینٹروں میں جاکر اپنی گاڑی کی آرسی دکھاکر وہاں سے رسید حاصل کرناپڑتی ہے۔ پولیس کی جیپ جہاں پر بھی کھڑی ہوتی ہیں اکثر سوار وہاں سے راستہ موڑ دیتے ہیں۔ کئی روز سے سڑکوں پر ٹرافک بھی کم نظر آرہی ہے۔ اپنے کسی نجی کام کے لیے دوسروں کے لیے گاڑی دینا بھی ایک دردِ سر ثابت ہورہا ہے۔ شہر کے گلی کوچوں میں بس یہی چرچے سننے میں آرہے ہیں کہ آج محلہ کے فلاں شخص پر اتنا جرمانہ عائد کیا گیا ہے تو کوئی جرمانہ بھر کر اپنے گھر کی راہ لے رہا ہے۔ کئی ایک افراد ایک دوسرے کی تعزیت بھی کررہے ہیں۔ اس نئے قانون کے نفاذ کے بعد اب  ہرجگہ دستاویزات اور ہیلمٹ کے ہی چرچے سننے میں آرہے ہیں۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا