English   /   Kannada   /   Nawayathi

سیلاب متاثرین کی امداد میں ٹال مٹول ، یڈی یورپا مرکزی حکومت پر پر سخت ناراض ، کہی یہ بات

share with us

بنگلور: 12ستمبر2019(فکروخبر/ذرائع)وزیر اعلی بی ایس یڈی یورپا نے ریاست کے سیلاب متاثرین کے لئے امدادمہیا کروانے میں مرکزی حکومت کے ٹال مٹول پر اپنی شدید ناراضی کا اظہار کیا ہے ، اور وزیر اعظم مودی کی طرف سے روس کو ایک کھرب ڈالر کی امداد اور نیپال کو امداد مہیا کرانے کی پہل پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا ہے کہ کرناٹک کے لاکھوں لوگ سیلاب سے بدحال ہیں ان کی امداد کرنے کے بجائے وزیر اعظم دنیا بھر میں امداد باٹ رہے ہیں ،بتایا جاتا ہے کہ اپنے اقربا ء سے مخاطب ہو کر وزیر اعلی نے ان خیالات کا اظہار کیا ، اور مرکزی حکومت نے ریاست کے سیلاب متاثرین کی امداد کے متعلق جس طرح کی لاپروائی کارویہ اپنایا ہے وہ افسوسناک ہے ، بتایا جا تا ہے کہ وزیراعلی نے کہا کہ ریاست کےسیلاب زدہ علاقوں میں لوگ امداد کی مانگ کر رہے ہیں اور مرکزی حکومت کی طرف سے امداد مہیا کرانے میں ٹال مٹول کی وجہ سے ریاستی حکومت ان متاثرین کا سامنا نہیں کر پا رہی ہے ، انہوں نے کہا کہ ریاست کا بیشتر حصہ پہلی بار سیلاب کی زد میں آکر بری طرح متاثرہوا ہے ، ایک اندازہ کے مطابق ۵۰ ہزار کروٹ کا خسارہ ہوا ہے ،لوگوں میں فی کاندان ۱۰ ہزار روپے فراہم کرنے کے لئے بھی ریاستی حکومت کے پاس وافر فنڈ دستیاب نہیں ہے ،کرناٹک کے متاثرین کی امداد کرنے کی بجائے وزیر اعظإ مودی نے روس کے لئے ایک کھرب ڈالر کی امداد کا اعلان کیا ، اسی طرح پڑوسی ملک نیپال کی امداد کا اعلان کیا ، جبکہ کرناٹک کی طرف توجہ نہیں دی جا رہی ہے ، بارہا نمائندگی کے باوجود کچھ نہیں کیا جا رہا ہے ، بتایا جا رہا ہے کہ اس میٹنگ کے دوران ایڈی یورپا نےیہ انکشاف بھی کیا کہ وزیر اعظم ۷ ستمبر کو چندریان ۲ مشن کے چاند پر اترنے کا مشاہدہ کرنے کے لئے بنگلور میں موجودتھے ، اس مشن کے ناکام ہوجانے کے سبب سے وہ سخت ناراض بھی تھے ،لیکن اس سے قبل جب وہ راج بھون میں مقیم تھے تو ریاستی حکومت کے پاس موقع تھا کہ سیلاب کے متعلق ان سے نمائندگی کی جائے لیکن مرکزسے پہلے ہی سخت ہدایت دی گئی تھی کہ سیلاب کے بارے میں کوئی بھی نمائندگی وزیر اعظم سے نہیں کی جائے گی ، ذرائع نے بتایا کہ اس میٹنگ میں وزیراعلی نے مرکزکے رویہ پر برہمی ظاہر کرتے ہوئے اس بات کا خدشہ ظاہر کیا کہ معاشی سست روی اور بحران کی کیفیت سے عوام پہلے ہی سخت ناراض ہیں ، اب اگر سیلاب متاثرین کی مدد کرنے سے بھی ریاستی حکومت قاصر رہی تو ریاست میں بی جے پہی کی مقبولیت بری طرح متاثر ہو جائے گی ، ایک طرف بی جے پی ریاست میں وسط مدتی انتخابات کروانے کی بات کہہ رہی ہے ، ایسی صورت میں بی جے پی کے لئے پریشانی ہو سکتی ہے ، اور اگر وسط مدتی انتخابات نہ بھی ہوں ئے تو ۱۷ اسمبلی حلقوں کے ضمنی انتخابات میں بی جے پی کے امکانات بری طرح متاثر ہوں گے اور مجبورا بی جے پی کو ریاست کا اقتدار چھوڑنا پڑ سکتا ہے

سالار

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا