English   /   Kannada   /   Nawayathi

حیدر آباد میں چندربابو نائیڈو سمیت ٹی ڈی پی کے کئی رہنما نظر بند

share with us

حیدر آباد:11ستمبر2019(فکروخبر/ذرائع) اے پی کے سابق وزیراعلی این چندرابابونائیڈو نے چلو آتماکور پروگرام کی اپیل پر ان کے ساتھ ان کی پارٹی کے لیڈروں کی نظر بندی پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ صورتحال المیہ اور افسوسناک ہے اور تاریخ میں کبھی ان کو گھر پر نظر بند نہیں کیا گیا۔

چندر بابو نائیڈو نے کہاکہ تقریب کے لئے گھر سے نکلنے والوں کو وہیں گرفتار کرتے ہوئے پولس اسٹیشن منتقل کیا جارہا ہے۔سابق وزیر اچن نائیڈو کو بھی گرفتار کرتے ہوئے ایک پولس اسٹیشن سے دوسرے پولس اسٹیشن منتقل کیا گیا۔

انہوں نے کہاکہ آتما کور میں 120ایس سی خاندان کیمپس میں مقیم ہیں، وہاں پر ان کو غذا کی سہولت بھی فراہم نہیں کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کے مکان میں کام کرنے والوں کو بھی ان کے گھر جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔پولس مرضی کے مطابق کام کر رہی ہے۔تاریخ میں کبھی بھی ایسا نہیں ہوا ہے۔

چندرابابو نے مزید کہا کہ وہ یہ دیکھیں گے کہ ان کو کتنے دن گھر پر نظر بند رکھا جاتا ہے؟انہوں نے کہاکہ 540متاثرہ خاندانوں کی ان کے گاؤں میں واپسی تک ان کی جدوجہد جاری رہے گی۔ انہوں نے کہاکہ انسان کی زندگی جینے کا حق فراہم کرنا اور ان کو تحفظ فراہم کرنا حکومت کا کام ہے۔انہوں نے کہاکہ ان کے ارکان پارلیمنٹ، ارکان اسمبلی نہیں رکیں گے۔چلو آتما کور پروگرام جاری رہے گا۔

اسی دوران چندرابابونائیڈو کی قیام گاہ کے قریب کشیدہ صورتحال دیکھی گئی۔ان کو آتما کور جانے سے روکنے کے لئے باہر آنے سے روک دیاگیاتھا۔پولس نے گیٹ کو مقفل کردیا تھا۔

قبل ازیں، تلگودیشم کے قومی صدر و سابق وزیراعلی آندھراپردیش این چندرابابونائیڈو نے چلو آتماکور پروگرام کو ناکام بنانے پولس کی جانب سے ان کونظر بند کرنے کے خلاف اپنی قیام گاہ پر طلوع صبح سے شام تک بھوک ہڑتال کی۔

گنٹور اربن کے ایس پی راما کرشنا کی زیرقیادت پولس ملازمین کی بڑی تعداد دریا کے کنارے واقع ان کے مکان کے سامنے تعینات کردی گئی۔پولس نے نائیڈو کی قیام گاہ کا محاصرہ کرلیا اور تلگودیشم کے لیڈروں کو ان کے مکان جانے سے روک دیا۔تلگودیشم کے لیڈروں کا کہنا ہے کہ نائیڈو، بہت قیمت آتماکور روانہ ہوں گے۔تلگودیشم کے لیڈران اور کارکن ان کی قیام گاہ کے قریب جمع ہوئے۔

پولس نے تلگودیشم کے بعض کارکنوں کو احتیاطی تحویل میں لے لیا اور ان کے مکانات پر نظر بند کردیا۔رکن اسمبلی اچن نائیڈو اور این راجکماری کو گرفتار کرکے منگل گری پولس اسٹیشن منتقل کردیا گیا کیونکہ وہ چندرابابونائیڈو سے ملاقات کے لئے جارہے تھے۔سابق وزیر بھوما اکھیلا پریہ اور پولس میں ایک ہوٹل میں گرماگرم بحث ہوگئی۔پولس نے کمرہ سے باہر نکلنے کی ان کو اجازت نہیں دی۔

بیشتر تلگودیشم لیڈروں بشمول سابق وزرا ڈی اوما مہیشور راو، پی پُلا راو، این آنند بابو اور دیگر لیڈروں کو مختلف مقامات پر حراست میں لے لیا گیا۔اسی دوران پلناڈو علاقہ کے آتماکور میں کشیدگی دیکھی گئی جہاں مظاہرے اور جلسہ عام منعقد کیاجانے والا تھا۔پولس کے جتھے بڑی تعداد میں اس گاوں میں تعینات کردیئے گئے۔

واضح رہے کہ اپوزیشن نے حکمران جماعت وائی ایس آرکانگریس کے کارکنوں کی جانب سے تلگودیشم کے کارکنوں پر مبینہ حملوں کے خلاف چلو آتماکور احتجاج کی اپیل کی تھی۔حکمران جماعت وائی ایس آرکانگریس نے بھی اسی علاقہ میں کشیدہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ایسی ہی اپیل کی تھی۔پولس نے وائی ایس آرکانگریس کے کارکنوں کو بھی چلو آتماکور پروگرام کی اجازت نہیں دی تھی۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا