:اور ہر طرح کے
کرناٹک حکومت نے مسلمانوں کو او بی سی زمرے میں کیا ... رمضان المبارک میں حفظ قرآن کا آغاز کرنے والوں کے ... ساحلی کرناٹک : اگلے چار دنوں میں گرمی بڑھنے کے امک ... ای وی ایم وی وی پیٹ معاملہ : سپریم کورٹ الیکشن کمیش ... 200 دنوں میں اسرائیل قتل و غارت کے علاوہ غزہ میں کوئ ... کمال مولا مسجد کمپلیکس میں سروے ختم ... افضال انصاری نے مختارانصاری کی ویزرا رپورٹ پراٹھ ... لیبیا: سرخ ریت اڑانے والی آندھی سے ماحول سرخ ہوگی ...
:اور ہر طرح کے
کرناٹک حکومت نے مسلمانوں کو او بی سی زمرے میں کیا ... رمضان المبارک میں حفظ قرآن کا آغاز کرنے والوں کے ... ساحلی کرناٹک : اگلے چار دنوں میں گرمی بڑھنے کے امک ... ای وی ایم وی وی پیٹ معاملہ : سپریم کورٹ الیکشن کمیش ... 200 دنوں میں اسرائیل قتل و غارت کے علاوہ غزہ میں کوئ ... کمال مولا مسجد کمپلیکس میں سروے ختم ... افضال انصاری نے مختارانصاری کی ویزرا رپورٹ پراٹھ ... لیبیا: سرخ ریت اڑانے والی آندھی سے ماحول سرخ ہوگی ...
مولانا غیاث احمد رشادی اور میر محتشم علی خان کا خطاب
مسجدیں صرف نماز کی ادائیگی کے لئے بنائی نہیں جاتیں بلکہ مسجدیں مذہب اسلام اور وہاں بسنے والے مسلمانوں کے مراکز و مراجع ہوتے ہیں۔ محلہ کے ہر فرد کو اپنی متعلقہ مسجد سے اپنا رشتہ مضبوط رکھنا چاہئے اور مساجد کی انتظامی کمیٹیوں کے دلوں میں وسیع ارادے ہونے چاہئیں کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں مسجدوں کو آباد رکھنے اور اس کے انتظامات کی ذمہ داری عطا کی۔انہیں چاہئے کہ وہ ماہر علماء کرام سے اس سلسلہ میں رہنمائی حاصل کریں کہ انہیں مساجد کے تئیں کن ذمہ داریوں کو پورا کرنا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مولانا غیاث احمد رشادی مرکزی صدر صفا بیت المال نے مدرسہ عربیہ عثمانیہ سدا سیو پیٹ کے احاطہ میں تعمیر کردہ مسجد ہانیہ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مرکزی صدر صفا بیت المال نے کہا کہ دورِ رسالت میں مسجد نبوی کا حقیقی خاکہ مسلمانوں کے ذہنوں میں عموماً اور ذمہ دارانِ مساجد میں بالخصوص رہنا چاہئے کہ مسجد نبوی میں عقائد کی اصلاح کا کام بھی ہوتا تھا، پنج وقتہ با جماعت نمازو ں کا سلسلہ بھی جاری تھا، آپس میں مسلمانوں کی ملاقاتیں اور ایک دوسرے کے احوال کی خبر گیری بھی ہوتی تھی۔ بھائی چارگی کا مزاج مسجد نبوی میں پیدا کیاگیا۔ کتابِ الٰہی کی تعلیم اور حکمت کی باتیں اور تزکیہئ نفس کا کام بھی مسجد ہی کے ماحول میں ہوتا تھا۔ مہمانوں کی خبر گیری، کمزوروں کی امداداور ٹوٹے دلوں کی فریاد سنی جاتی تھی۔ مسجد نبوی عدالت بھی تھی، وفود کی آمد پر ملاقات کی جگہ بھی تھی اور دعوتِ دین کا کام بھی ہوتا تھا۔ میر محتشم علی خان صاحب نے بحیثیت مہمانِ خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وقت کی ضرورت ہے کہ لوگ مسجدوں کو آباد کریں۔ یہ بڑے دکھ اور المیہ کی بات ہے کہ آج مسجدوں میں مصلیوں کی تعداد بہت کم ہے، جبکہ موذن کی اذان ہر مسلمان کیلئے ہے۔ ملک کے حالات کا تقاضا یہ ہے کہ ہم مساجد سے جڑیں، اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت میں لگ جائیں اور اللہ تعالیٰ سے اس کی مدد و نصرت مانگیں۔ مولانا حشمت علی حسامی نے بھی خطاب کیا۔ مولانا عبدالرحمن قاسمی صاحب نے صدارت کی۔ جناب عادل احمد خان صاحب نے کہا کہ مسلمان برادرانِ وطن تک اپنی حقیقی تصویر پہنچائیں۔ واضح ہو کہ مسجد ہانیہ کی تعمیر صفا بیت المال کے زیر اہتمام ہوئی۔ جناب مدثر احمد خان صاحب کے صرفہ سے اور جناب عادل احمد خان صاحب کی خصوصی دلچسپی سے تعمیری مراحل مکمل ہوئے۔ مدرسہ عربیہ عثمانیہ کے صدر جناب صوفی صاحب نے پہلی اذان دی اور حافظ محمد شفیع صاحب نے نماز ظہر کی امامت سے مسجد کا افتتاح انجام دیا۔
Fajr | فجر | |
Dhuhr | الظهر | |
Asr | عصر | |
Maghrib | مغرب | |
Isha | عشا |