English   /   Kannada   /   Nawayathi

دہلی: ساور کر کے مجسمہ کا منھ کالا ، اور پہنائی گئی جوتوں کی مالا

share with us

نئی دہلی :23اگست 2019 (فکروخبر/ ذرائع )دہلی یونیورسٹی کیمپس میں سبھاش چندر بوس اور بھگت سنگھ کے ساتھ لگائی گئی دامودر ساورکر کی مورتی کا تنازعہ اب کچھ زیادہ طول پکڑ گیا ہے۔ یونیورسٹی الیکشن سے قبل اس معاملے نے ڈی یو کی طلباء سیاست میں بھی کافی سرگرمی لا دی ہے۔ کیمپس میں منگل کی رات جب اے بی وی پی کے طلبا نے ونایک دامودر ساورکر کی مورتی لگائی تھی تو بدھ کی صبح کافی ہنگامہ ہوا تھا۔ چونکہ یہ ’تریمورتی‘ نہ ہی یونیونیورسٹی انتظامیہ کی اجازت سے لگی تھی اور نہ ہی این ایس یو آئی اور آئیسا کو یہ منظور تھا کہ بھگت سنگھ اور سبھاش چندر بوس کے ساتھ ساورکر کی تصویر لگے، اس لیے دونوں ہی طلبا تنظیموں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی۔ کافی ہنگامہ ہونے کے بعد یہ خبریں آئیں تھیں کہ اے بی وی پی نے یہ مورتی اپنے دفتر میں لگانے کا فیصلہ کیا ہے اور انتظامیہ کی اجازت کے بعد ہی کیمپس میں یہ مورتی لگائی جائے گی۔ لیکن بدھ کے روز جب مورتی کیمپس سے نہیں ہٹی تو بوقت شب این ایس یو آئی کے دہلی صدر اکشے لاکڑا نے ساورکر کی مورتی پر جوتوں کی مالا پہنائی اور چہرے پر سیاہی لگا دی۔ اس دوران وہاں موجود سیکورٹی اہلکاروں نے لاکڑا کو روکنے کی کوشش کی لیکن وہ کامیاب نہیں ہو سکے۔

اس پورے واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں صاف نظر آ رہا ہے کہ لاکڑا نے پہلے تو سبھاش چندر بوس اور بھگت سنگھ کو پھولوں کی مالا پہنائی اور پھر ساورکر کے گلے میں جو پھولوں کی مالا پہلے سے تھی، اسے نوچ کر ہٹا دیا۔ بعد ازاں جوتوں کی مالا ساورکر کو انھوں نے پہنائی۔ اس دوران کچھ لوگوں نے انھیں روکنے کی کوشش کی، لیکن وہ نہیں مانے۔ ایک شخص نے اس جوتے کی مال توڑ کر ساورکر کے گلے سے ہٹا بھی دی لیکن پھر لاکڑا نے ساورکر کے منھ پر سیاہی لگا دی۔ اس واقعہ کے بعد ڈی یو میں ماحول کافی کشیدہ ہو گیا ہے۔

ویڈیو میں یہ بھی دکھائی دے رہا ہے کہ لاکڑا نے ساورکر کے چہرے پر سیاہی لگانے کے بعد بھگت سنگھ زندہ باد کا نعرہ بھی لگایا۔ این ایس یو آئی کے قومی سکریٹری سائمن فاروقی نے اس سلسلے میں کہا کہ میں سبھی کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ یہ وہی ساورکر ہے جس نے بھارت چھوڑو تحریک کی مخالفت کی اور ترنگا لہرانے سے انکار کر دیا۔ یہ وہی ساورکر ہے جس نے ہندوستانی آئین کو ٹھکرا کر منو اسمرتی اور ہندو راشٹر کا مطالبہ کیا۔ ساورکر کا مطالبہ شہید بھگت سنگھ اور سبھاش چندر بوس سے کرنا ہمارے شہیدوں اور ان کی تحریک آزادی کی بے عزتی ہے۔

واضح رہے کہ اے بی وی پی کے لیڈروں نے منگل کے روز سبھاش چندر بوس، بھگت سنگھ اور ساورکر کی تریمورتی آرٹ فیکلٹی کے دروازے پر بغیر انتظامیہ کی اجازت کے لگا دی تھی۔ جن لوگوں نے اس کام کو انجام دیا تھا ان میں خصوصی طور پر اے بی وی پی لیڈر اور دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹ یونین کے صدر شکتی سنگھ شامل تھے۔ انھوں نے بعد میں میڈیا کو بتایا تھا کہ انتظامیہ سے کئی بار ساورکر کی مورتی لگانے کی اجازت مانگی گئی تھی لیکن ان کی جانب سے کوئی جواب حاصل نہیں ہوا، اس لیے مجبوراً بغیر اجازت یہ مورتی آرٹ فیکلٹی کے دروازے پر نصب کیا گیا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا