English   /   Kannada   /   Nawayathi

70 سال میں قومی معیشت کی حالت اتنی خراب کبھی نہیں ہوئی، نیتی آیوگ کے نائب سربراہ کا بیان

share with us

نئی دہلی:23اگست 2019 (فکروخبر/ ذرائع )اقتصادی مندی سے اب ہر عام و خاص پریشان ہے۔اقتصادی مندی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نیتی آیوگ کے نائب سربراہ راجیو کمار نے کہا کہ موجودہ اقتصادی بحران سے نمٹنے کے لئے حکومت کو اب ایسے قدم اٹھانے کی ضرورت ہے جس سے پرائیویٹ سیکٹر کی کمپنیاں سرمایہ کاری کے لئے آگے آئیں۔ انہوں نے کہا کہ اب حکومت کو لیک سے ہٹ کر قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی معیشت کو بہتر بنانے کے لئے نجی سرمایہ کاری کو تیزی سے بڑھانا بہت ضروری ہے۔

راجیو کمار کوئی نئی بات نہیں کہہ رہے ہیں، اقتصادی ماہرین کی اکثریت معیشت کی موجودہ حالت کو لے کر تشویش کا اظہار کر چکی ہے۔ راجیو کمار نے کہا کہ اقتصادی سیکٹر میں جاری بحران کا اثر اب اقتصادی ترقی پر بھی نظر آنے لگا ہے۔ ایسے میں پرائیویٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے تاکہ مڈل کلاس کی آمدنی میں اضافہ ہو سکے جس کا اثر قومی معیشت پر بھی نظر آئے گا۔

بہر حال، راجیو کمار نے مزید کہا کہ گزشتہ 70 سالوں میں معیشت کی حالت اتنی خراب کبھی نہیں رہی۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’پرائیویٹ سیکٹر میں ابھی کوئی کسی پر اعتماد نہیں کر رہا ہے اور اس وجہ سے کوئی کسی کو قرض دینے کو تیار نہیں ہے۔ہر سیکٹر میں نقدی اور پیسوں کو جمع کیا جانے لگا ہے۔ ان پیسوں کو بازار میں لانے کی ضرورت ہے اور حکومت کو اس کے لئے اضافی قدم اٹھانے ہوں گے۔

راجیو کمار نے کہا کہ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کی وجہ سے پورے حالات بدل گئے اور اقتصادی حالات ہر روز ابتر ہوتے چلے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سے قبل 35 فیصد نقدی بازار میں گھوم رہی تھی جو اب بہت کم ہو گئی ہے اور اس کی وجہ سے حالات بہت سنگین ہو گئے ہیں۔ راجیو کمار نے یہ بھی کہا کہ اس کا کوئی آسان حل نظر نہیں آ رہا ہے۔حکومت اور مختلف محکموں کے ذریعہ مختلف خدمات کے لئے ادائیگی میں تاخیر کی بڑی وجہ اقتصادی مندی ہو سکتی ہے۔ اس درمیان راجیو کمار نے یہ ضرور کہا کہ انتظامیہ ان معاملات کو حل کرنے کے لئے کوششیں کر رہا ہے۔ لیکن وہ کتنا بھی کہیں کہ انتظامیہ کوشش کر رہا ہے، موجودہ حالات میں حکومت کے پاس کوئی ایسا حل نظر نہیں آ رہا جس سے ملک اقتصادی مندی سے باہر آ سکے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا